کراچی میں ملکی بارش حیدرآباد اور زیریں سندھ میں موسلا دھار بارشیں 11افراد ہلاک

کراچی ودیگر شہروں میں آج بھی امکان،بلوچستان میں 7افراد سیلابی ریلے کی نذر،شاہراہ قراقرم بند


حیدرآباد:موسلادھار بارش کے باعث زیر آب آنے والی سڑک سے گاڑی گزررہی ہے۔ فوٹو: اے پی پی

KARACHI: کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی جبکہ اتوار کو بھی ہلکی بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

جبکہ حیدرآباد اور زیریں سندھ میں وقفے وقفے سے ہونے والی ہلکی اور موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور شہری کئی گھنٹے بجلی سے محروم رہے،کرنٹ لگنے، آسمانی بجلی گرنے ودیگر واقعات میں 11افراد ہلاک ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق ہفتے کو شاہراہ فیصل، لانڈھی، ملیر،قیوم آباد، گلشن اقبال، ڈیفنس، ناظم آباد، عزیز آباد اور دیگر علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی، اہم شاہرائوں پر ہلکی بارش کے باعث متعدد موٹر سائیکل سوار پھسل کر گرنے سے زخمی ہوگئے، محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق کراچی میں اتوار کو گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔

دریں اثناء حیدرآباد اور گرد ونواح میں بارش کا سلسلہ علی الصبح شروع ہوا تاہم تین بجے سہ پہر سے شروع ہونے والی بارش کے بعد شہر کا وسطی علاقہ شدید متاثر ہوا، حیدر چوک، قاضی عبدالقیوم روڈ، اسٹیشن روڈ، قدم گاہ مولا علی، سٹی کالج روڈ، گرونگر چوک، پھلیلی پریٹ آباد، مکی شاہ روڈ، ریلوے کوارٹر، ریلوے اسٹیشن، لطیف آباد کے مختلف علاقے زیر آب آ گئے،برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال زیادہ خراب ہوئی جہاں پانی گھروں، دکانوں، مارکیٹوں میں داخل ہو گیا۔ حیدرآباد میں رات گئے ہونے والی شدید بارشوں کے بعد کرنٹ لگنے سے مزید دو سگے چچا زاد نوجوان بھائی جاں بحق ہو گیے۔

جن کی لاشیں لطیف آباد نمبر آٹھ میں مقامی ہوٹل کے پیچھے سے ملی ہیں مرنے والوں کے نام بیس سالہ عبدالباطن فاروق اور بیس سالہ عامر اکرم معلوم ہوئے ہیں عینی شاہدین کے مطابق شدید بارشوں کے بعد وہ مقامی پمپنگ اسٹیشن پر مشین چلوانے کے لیے گیے تھے کہ تاروں کے گرنے کے باعث کرنٹ لگنے سے دم توڑ گئے ۔ دوسری جانب بارش کے دوران میمن اسپتال کے قریب چوڑی پاڑہ، الیاس آباد میں بجلی کے تار ٹوٹ کر گرنے سے اس کی زد میں آ کر کرنٹ لگنے سے موٹر سائیکل سوارعابد اور اس کی چچازاد بیوہ بھابھی 45سالہ صنوبر جمشید بے ہوش ہوگئے جنہیں اسپتال لے جایا گیا۔

تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے جبکہ بارش شروع ہونے کے بعد حیدرآباد میں لطیف آباد این ٹی پی ایس، پھلیلی، ہالا ناکہ اور قاسم آباد گرڈ کے پندرہ فیڈر ٹرپ کرگئے جبکہ مٹھی اور عمرکوٹ کی بجلی بھی رات گئے تک بحال نہیں ہوسکی۔ دریں اثناء ضلع بدین کے مختلف علاقوں میں دن بھر ہلکی اور تیز بارش جاری رہی،تحصیل پنگریو کے گاوں پیر گودلو میں آسمانی بجلی گرنے سے بھورو بھیل ہلاک اور اس کی ماں سوجی بھیل بے ہوش ہوگئی۔ ضلع تھرپار کر میں چھور، مٹھی، اسلام کوٹ اور چھاچھرو میں دن بھر بارش کاسلسلہ جاری رہا،چھاچھرو کے گاوں نیبلو میں سیکڑوں کچے مکانات گر گئے۔

ٹھٹھہ میں بھی وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، جبکہ سجاول کے قریب برساتی پانی میں نہاتے ہوئے 13 سالہ علی جاں بحق ہو گیا،شاہ پورچاکر سے شہداد پور جانے والی بس پر آسمانی بجلی گرنے سے سابق فوڈ انسپکٹر کا جواں سال بیٹا شیرل جاں بحق ہوگیا۔خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق شہداد کوٹ میں گھروں کی چھتیں و دیواریں گرنے سے 2افراد جاں بحق اور8زخمی ہوگئے، 10 سالہ سہیل اور 8 سالہ علی گاج نالے میں ڈوب گئے،دوسری طرف بارش شروع ہوتے ہی ضلع ٹھٹھہ، سانگھڑ، شاہ پور چاکر، سنجھورو، کھپرو، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہیار، بدین، میرپورخاص، مٹھی، اسلام کوٹ، چھاچھرو اور چھور میں بجلی کی فراہمی بند کر دی گئی، کئی شہروں میں بجلی کی آنکھ مچولی رات گئے تک جاری رہی۔

دریں اثناء بلوچستان کے مختلف علاقوں ڈیرہ اللہ یار، ڈیرہ مراد جمالی، اوستہ محمد، گنداخہ، روجھان جمالی، کیٹل فارم، مانجھی پور میں بارش کے باعث درجنوں کچے مکانات منہدم ہوگئے، مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق قلعہ سیف اللہ اور لورا لائی میں 7 افراد سیلابی ریلے میں بہہ کر جاں بحق ہو گئے، قلعہ سیف اللہ میں سیلابی ریلے اپنے ساتھ 200 سے زائد گھر بھی بہا لے گئے جس میں 4 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہوئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں