سندھ حکومت نے کورونا کی آڑ میں اپنی تعصبی سوچ سے شہر میں دھاوا بول رکھا ہے مصطفیٰ کمال

عمران خان اس لیے خاموش ہیں کیونکہ پیپلزپارٹی وفاق میں تحریک انصاف کی حکومت گرنے نہیں دے گی، مصطفیٰ کمال


ویب ڈیسک May 26, 2021
لاک ڈاؤن کے نام پر گوٹھوں سے آئے ہوئے سرکاری افسران پاگل ہوگئے ہیں، مصطفیٰ کمال

چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے کورونا کی آڑ میں اپنی تعصبی سوچ سے شہری علاقوں میں دھاوا بول رکھا ہے۔

پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے وفاق میں اپنی حکومت کی بقا کے عوض پیپلزپارٹی کو سندھ میں ظلم، نفرت اور تعصب کا نظام رائج رکھنے کی کھلی چھوٹ دے دی ہے، تحریک انصاف نے کراچی سے نشستیں حاصل کرکے پاکستان کی معاشی شہ رگ کو پیپلزپارٹی کے ہاتھوں فروخت کردیا ہے، پی ٹی آئی کی کمزور ترین حکومت پیپلزپارٹی کی وجہ سے چل رہی ہے۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ کے شہری علاقوں میں 15 سال میں ایک قطرہ مزید پانی نہیں دیا گیا بلکہ جو آرہا تھا وہ بھی چھین لیا، جعلی ڈومیسائل کے زریعے کراچی سے سرکاری نوکریوں اور تعلیم کا بچا کھچا حق بھی چھین لیا، ایک نئی بس کراچی کو نہیں ملی۔

گوٹھوں سے آئے ہوئے سرکاری افسران پاگل ہوگئے ہیں

چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے کورونا کی وبا میں تعصبی سوچ کے تحت شہری علاقوں پر دھاوا بول کر کاروباری طبقے کو پریشان کر رکھا ہے، کورونا لاک ڈاؤن میں سرکاری افسران کی چاندی ہوگئی ہے، دوکانداروں کو اٹھا کر بند کرتے ہیں اور پھر لاکھوں روپے بھتہ لیکر چھوڑ دیا جاتا ہے، روزانہ کروڑوں روپے اس مد میں کمائے جارہے ہیں، جب کہ لاک ڈاؤن کے نام پر گوٹھوں سے آئے ہوئے سرکاری افسران پاگل ہوگئے ہیں اور غور طلب بات یہ اس سارے معاملے پر عمران خان صاحب خاموش ہیں کیونکہ پیپلزپارٹی وفاق میں تحریک انصاف کی حکومت کو گرنے نہیں دے گی۔

فلسطین میں بچے گولیوں اور سندھ میں کتے کے کاٹنے سے مرتے ہیں

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سندھ میں آج تک کتے کے کاٹنے کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا، کشمیر اور فلسطین میں بچے اسلام دشمنوں کی گولی سے مرتے ہیں جب کہ سندھ میں کتوں کے کاٹنے سے مرتے ہیں، یہ ظلم زیادہ بڑا ہے، ہم پیپلزپارٹی کی فرعونیت پر خاموش نہیں رہیں گے، آج اس شہر کی سابقہ جماعت مہاجر صوبے کا نعرہ لگا کر مہاجروں کو گمراہ کرنے کی ایک اور سازش رچا رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔