پاکستان اسٹاک ایکسچینجایک دن میں سب سے زیادہ حصص کی خرید و فروخت کا نیا ریکارڈ
بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک روز میں ڈیڑھ ارب سے زائد حصص کی خرید و فروخت ہوئی
ملک کے معاشی میدان سے اچھی خبروں کا اثر پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر بھی پڑ رہا ہے جس کے نتیجے میں بدھ کو ایک دن میں سب سے زیادہ حصص کی خرید و فروخت کا نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔
معیشت سے متعلق حوصلہ افزاء اطلاعات رواں مالی سال کے ابتدائی دس ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 77کروڑ 30لاکھ ڈالر فاضل ہونے اور وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کے لیے دو نئی اسکیمیں متعارف کرنے اور ان اسکیموں کے لیے 100ارب روپے کے فنڈ کے قیام کے اعلان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی تیزی کا رحجان برقرا رہا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک روزہ کاروباری حجم 131 فیصد کے اضافے سے ایک ارب 56 کروڑ 33 لاکھ 60 ہزار 922 حصص کے سودوں پر مشتمل رہا جبکہ اس سے قبل 11 فروری 2021 کو ایک ارب 12کروڑ حصص کے سودے ریکارڈ کیے گئے تھے۔
بدھ کو تاریخ میں پہلی بار 84 فیصد شئیرز کی ٹریڈنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔ کاروباری حجم کے اعتبار سے ورلڈ ٹیلی کام سرفہرست رہا جس کے 70 کروڑ 70 لاکھ حصص کی ٹریڈنگ ہوئی جبکہ 49 فیصد چھوٹے پیمانے کے حصص کی ٹریڈنگ ریکارڈ کی گئی۔ تیزی کے باعث 67.13 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جب کہ حصص کی مالیت میں بھی 85ارب 36 کروڑ18 لاکھ 78ہزار 406 روپے کا اضافہ ہوا۔
اقتصادی محاذ پر حوصلہ افزاء اطلاعات کی وجہ سے سرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں کی سرمایہ کاری دلچسپی بڑھنے سے کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی اور ایک موقع پر 555 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مزکورہ شرح میں قدرے کمی واقع ہوئی۔ نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 511.65 پوائنٹس کے اضافے سے46812.31 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 228.66 پوائنٹس کے اضافے سے 19126.85 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 758.65پوائنٹس کے اضافے سے 76750.06 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس264.31 پوائنٹس کے اضافے سے 22810.71 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بدھ کو کاروباری حجم منگل کی نسبت131 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 1 ارب 56کروڑ 33لاکھ 60ہزار 922حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 423 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 284کے بھاؤ میں اضافہ، 125 کے داموں میں کمی اور 14کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور فوڈز کے بھاؤ 927.04روپے بڑھکر 16599روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ 138.26 روپے بڑھ کر 1981.84 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ 150روپے گھٹ کر9350روپے اور محمود ٹیکسٹائل کے بھاؤ 20 روپے گھٹ کر400 روپے ہوگئے۔
'کریڈٹ وزیراعظم کی پالیسیوں کو جاتا ہے'
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی پر وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شیئرز کا تجارتی حجم تمام تر ریکارڈ توڑ کر 1.5بلین ایک نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے تجارتی حجم میں اضافے کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کی موجودہ معاشی پالیسیوں کو جاتا ہے۔ جس سے ملکی معیشت کو استحکام ملا اور سرمایہ کاروں کو اعتماد ملا ہے۔
معیشت سے متعلق حوصلہ افزاء اطلاعات رواں مالی سال کے ابتدائی دس ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 77کروڑ 30لاکھ ڈالر فاضل ہونے اور وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کے لیے دو نئی اسکیمیں متعارف کرنے اور ان اسکیموں کے لیے 100ارب روپے کے فنڈ کے قیام کے اعلان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو بھی تیزی کا رحجان برقرا رہا اور ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک روزہ کاروباری حجم 131 فیصد کے اضافے سے ایک ارب 56 کروڑ 33 لاکھ 60 ہزار 922 حصص کے سودوں پر مشتمل رہا جبکہ اس سے قبل 11 فروری 2021 کو ایک ارب 12کروڑ حصص کے سودے ریکارڈ کیے گئے تھے۔
بدھ کو تاریخ میں پہلی بار 84 فیصد شئیرز کی ٹریڈنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔ کاروباری حجم کے اعتبار سے ورلڈ ٹیلی کام سرفہرست رہا جس کے 70 کروڑ 70 لاکھ حصص کی ٹریڈنگ ہوئی جبکہ 49 فیصد چھوٹے پیمانے کے حصص کی ٹریڈنگ ریکارڈ کی گئی۔ تیزی کے باعث 67.13 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جب کہ حصص کی مالیت میں بھی 85ارب 36 کروڑ18 لاکھ 78ہزار 406 روپے کا اضافہ ہوا۔
اقتصادی محاذ پر حوصلہ افزاء اطلاعات کی وجہ سے سرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں کی سرمایہ کاری دلچسپی بڑھنے سے کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی اور ایک موقع پر 555 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مزکورہ شرح میں قدرے کمی واقع ہوئی۔ نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 511.65 پوائنٹس کے اضافے سے46812.31 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 228.66 پوائنٹس کے اضافے سے 19126.85 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 758.65پوائنٹس کے اضافے سے 76750.06 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس264.31 پوائنٹس کے اضافے سے 22810.71 پوائنٹس پر بند ہوا۔
بدھ کو کاروباری حجم منگل کی نسبت131 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 1 ارب 56کروڑ 33لاکھ 60ہزار 922حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 423 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 284کے بھاؤ میں اضافہ، 125 کے داموں میں کمی اور 14کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور فوڈز کے بھاؤ 927.04روپے بڑھکر 16599روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ 138.26 روپے بڑھ کر 1981.84 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ 150روپے گھٹ کر9350روپے اور محمود ٹیکسٹائل کے بھاؤ 20 روپے گھٹ کر400 روپے ہوگئے۔
'کریڈٹ وزیراعظم کی پالیسیوں کو جاتا ہے'
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی پر وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شیئرز کا تجارتی حجم تمام تر ریکارڈ توڑ کر 1.5بلین ایک نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے تجارتی حجم میں اضافے کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کی موجودہ معاشی پالیسیوں کو جاتا ہے۔ جس سے ملکی معیشت کو استحکام ملا اور سرمایہ کاروں کو اعتماد ملا ہے۔