مساجد میں سرکاری خطبوں کی کوئی سوچ نہیں طاہر اشرفی

دشمن قوتیں سوشل میڈیا ملک میں فسادات پھیلانے کیلیے استعمال کرتی ہیں،نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی

تمام مسالک و مذاہب کے قائدین اور نمائندوں کا اجلاس 30 مئی کو بلایا ہے، نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی۔ فوٹو فائل

وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے مساجد میں سرکاری خطبوں کی کوئی سوچ نہیں ہے۔

مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان اور اسلام دشمن قوتیں سوشل میڈیا کو ملک میں فسادات پھیلانے کیلیے استعمال کرتی ہیں، تمام مسالک و مذاہب کے قائدین اور نمائندوں کا اجلاس 30 مئی کو بلایا ہے، وہ رہے تھے۔


حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا سوشل میڈیا پر پابندی کے حامی نہیں لیکن ضابطہ اخلاق ضرور ہونا چاہیے، مساجد میں سرکاری خطبوں کی کوئی سوچ نہیں ہے، ناکام سیاسی عناصر حکومت کے خلاف مذہب کو استعمال کرنا چاہتے ہیں ، نئے مدارس کے بورڈ مدارس کے منتظمین کے مطالبہ پر بنائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئے بورڈز کے ذمہ داران تو کبھی اقتدار کا حصہ نہیں رہے، پرانے بورڈز والے تو 1980 سے مختلف حکومتوں کا حصہ رہے ہیں۔
Load Next Story