ڈاؤ یونیورسٹی کے10سال مکمل6ہزار ڈاکٹر تیار55ادارے و شعبے قائم

دانتوں کے2لاکھ،ذیابیطس کے20ہزار،جگر،معدے اورآنت کے3لاکھ مریضوں کاعلاج ،سماعت سے محروم 4بچوں کو جدید آلہ لگایا گیا

یونیورسٹی سے 197بی ڈی ایس ڈاکٹر، 403 میڈیکل ٹیکنالوجی گریجویٹ، 279 نرسنگ گریجویٹ اور 102فارمیسی گریجویٹ پاس ہوئے فوٹو: فائل

ALEXANDRIA:
ڈاؤیونیورسٹی نے اپنے قیام کے10سال مکمل کرلیے،یونیورسٹی کے تحت 55 ادارے وشعبہ جات بھی قائم کیے گئے۔

ہائیرایجوکیشن کمیشن سمیت دنیا کے دیگر علمی وتحقیقی اداروں نے یونیورسٹی میں فراہم کی جانے والی تعلیم وتربیت اورتحقیق کوسراہا،سندھ اسمبلی سے منظورچارٹرڈ کے تحت ڈاؤ یونیورسٹی 14جنوری2004 کو قائم کی گئی، ڈاؤیونیورسٹی نے 10سال کے دوران 6ہزار ایم بی بی ایس، 197بی ڈی ایس ڈاکٹر، 403 میڈیکل ٹیکنالوجی گریجویٹ، 279 نرسنگ گریجویٹ اور 102 فارمیسی گریجویٹ تیارکیے جبکہ یونیورسٹی نے عالمی معیار کے 55 شعبہ جات قائم کرکے پاکستان میں ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کرلیا، یونیورسٹی کے قیام کو 10 سال مکمل ہونے کی تقریب گورنر ہاؤس میں منعقد کی گئی جس میں یونیورسٹی کے چانسلر وگورنر عشرت العباد نے یونیورسٹی کی کارکردگی کو سراہا اور وائس چانسلر سمیت دیگر اراکان فیکلٹی کو مختصر عرصے میں 55شعبہ جات قائم کرنے پر خراج تحسین بھی پیش کیا، پروفیسر مسعود حمید خان کو 14 جنوری 2004میں پہلے وائس چانسلرکی حیثیت سے چارج دیاگیا۔




یونیورسٹی کے آغاز میں صرف 3 ادارے کام کرتے تھے، جن میں ڈاؤ میڈیکل کالج، سندھ میڈیکل کالج اور اوجھا انسٹیٹیوٹ آف چیسٹ ڈیزیز شامل تھے ،ڈاؤ یونیورسٹی نے اپنے قیام کے وقت 3 مقاصد کو مد نظر رکھا جس میں تعلیم وتحقیق کے شعبے میں بہتری،افرادی قوت میں اضافہ،کمیونٹی کی بہبود اورتعلیم و تحقیق کے معیار کو بلند کرناتھا،اس سلسلے میں یونیورسٹی نے سیمسٹر سسٹم اورمینٹور سسٹم کانفاذ، کوالٹی انہانسمنٹ سیل، ریسرچ ڈپارٹمنٹ اورریسرچ لیبارٹری کا قیام، فیکلٹی ممبر کیلیے کمپیوٹر کی تربیت ،ڈیجیٹل لائبریری اور جدید آلات و مشینری کی سہولتوں کے ساتھ پروفیشنل ڈیولپمنٹ سینٹر قائم کیا۔

یو اے ای کی آڈٹ تنظیم ونکوٹے آف برازیل نے ڈاؤ یونیورسٹی کوآئی ایس او 2008-9001 سرٹیفکیشن کیلیے اہل قرار دیا،10 سال میں دانتوں کے 2 لاکھ، ذیابیطس کے20 ہزار ، جگر، معدہ اور آنت کے 3 لاکھ مریضوں کوعلاج کی سہولت مہیاکی گئی، تقریباً ایک لاکھ مریضوں کو ری ہبلیٹیشن کی سروس اور 5 ہزار معذورافرادکو مصنوعی اعضا فراہم کیے ، 15لاکھ لیبارٹری ٹیسٹ، 38623 ایم آر ائی اور 28333 سی ٹی اسکین کیے گئے، سماعت سے محروم 4بچوں کے کوکلیئر امپلانٹ کے کامیاب آپریشن کیے۔
Load Next Story