ترین گروپ کے نذیرچوہان کے خلاف شہزاد اکبرکی درخواست پرمقدمہ درج
مقدمہ دفعہ 506،258 .189، 153 کی دفعات کے تحت درج کیا گیا
ترین گروپ کے ایم پی اے نذیرچوہان کے خلاف شہزاد اکبرکی درخواست پرمقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ترین گروپ کے ایم پی اے نذیرچوہان کے خلاف تھانہ ریس کورس میں وزیراعظم کے مشیربرائے احتساب شہزاد اکبرکی درخواست پرمقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمہ دفعہ 506،258 .189، 153 کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ شہزاد اکبرنے مذہبی حوالے سے الزام تراشی پراندراج مقدمہ کی درخواست دی۔
اس متعلق ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کا کہنا ہے کہ آج پتہ چلا شہزاد اکبر نے میرے خلاف ایک منظم پروگرام چلایا، قانون کی پاسداری کا پابند ہوں، میرے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے تو گرفتاری بھی دوں گا۔
شہزاد اکبرکی جانب سے 20 مئی کودرخواست دی گئی تھی جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ جہانگیرترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان نے ایک پروگرام میں ان پرجھوٹے الزامات لگائے جن سے ان کی زندگی کوخطرہ ہوسکتا ہے۔
گزشتہ روزفیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے مشیرشہزاد اکبرکی ایف آئی اے آمد کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین سے متعلق کیسزکی انویسٹی گیشن میں ایک بارپھرتیزی آگئی تھی جس کے بعد جہانگیرترین اوران کے اہلخانہ کے خلاف درج مقدمات کی تحقیقات کی پراگرس رپورٹ تیارکرلی گئی تھی۔
دوسری طرف تحریک انصاف ترین گروپ نے نذیر چوہان پر مقدمہ کے اندراج پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مقدمہ مساٸل میں گھری حکومت کے لیے ایک نٸے بحران کو جنم دینے کے مترادف ہے اور قابل مذمت ہے، اگر کوٸی مسٸلہ تھا تو اسے بات چیت کے ذریعے بھی حل کیا جا سکتا ہے، اس انتہائی اقدام نے ترین گروپ کی جانب سے تنازعات اور مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی عملی کوششوں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، شہزاد اکبر فوری طور پر مقدمہ واپس لیں اور بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کریں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق ترین گروپ کے ایم پی اے نذیرچوہان کے خلاف تھانہ ریس کورس میں وزیراعظم کے مشیربرائے احتساب شہزاد اکبرکی درخواست پرمقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمہ دفعہ 506،258 .189، 153 کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ شہزاد اکبرنے مذہبی حوالے سے الزام تراشی پراندراج مقدمہ کی درخواست دی۔
اس متعلق ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کا کہنا ہے کہ آج پتہ چلا شہزاد اکبر نے میرے خلاف ایک منظم پروگرام چلایا، قانون کی پاسداری کا پابند ہوں، میرے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے تو گرفتاری بھی دوں گا۔
شہزاد اکبرکی جانب سے 20 مئی کودرخواست دی گئی تھی جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ جہانگیرترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان نے ایک پروگرام میں ان پرجھوٹے الزامات لگائے جن سے ان کی زندگی کوخطرہ ہوسکتا ہے۔
گزشتہ روزفیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے مشیرشہزاد اکبرکی ایف آئی اے آمد کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین سے متعلق کیسزکی انویسٹی گیشن میں ایک بارپھرتیزی آگئی تھی جس کے بعد جہانگیرترین اوران کے اہلخانہ کے خلاف درج مقدمات کی تحقیقات کی پراگرس رپورٹ تیارکرلی گئی تھی۔
دوسری طرف تحریک انصاف ترین گروپ نے نذیر چوہان پر مقدمہ کے اندراج پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مقدمہ مساٸل میں گھری حکومت کے لیے ایک نٸے بحران کو جنم دینے کے مترادف ہے اور قابل مذمت ہے، اگر کوٸی مسٸلہ تھا تو اسے بات چیت کے ذریعے بھی حل کیا جا سکتا ہے، اس انتہائی اقدام نے ترین گروپ کی جانب سے تنازعات اور مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی عملی کوششوں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، شہزاد اکبر فوری طور پر مقدمہ واپس لیں اور بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کریں۔