راولپنڈی رنگ روڈ کی بجائے بائی پاس کے منصوبے کی تجویز

تجویز سے سی ڈی اے کو بھی کمشنر راولپنڈی کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے

تجویز سے سی ڈی اے کو بھی کمشنر راولپنڈی کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے

رنگ روڈ کا منصوبہ میگا اسیکنڈل کی نظر ہوجانے پر رنگ روڈ کی بجائے این فائیو جی ٹی روڈ کو موٹروے کے ٹھلیاں انٹر چینج سے منسلک کرنے کے لیے بائی پاس کا منصوبہ لانے کی تجویز پیش کردی گئی ہے۔

تجویز سے سی ڈی اے کو بھی کمشنر راولپنڈی کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے۔ جی ٹی روڈ سے موٹر وے انٹر چینج کے ساتھ لنک قائم ہونے پر پہلی مرتبہ کالا شاہ سے قبل راولپنڈی میں جی ٹی روڈ کا موٹر وے سے پہلا لنک قائم ہوسکے گا۔


ذرائع کے مطابق این فائیو جی ٹی رو ڈکے مقام چھنی پل سے بغیر کسی زگ ذیگ کے ڈائریکٹ بائی پاس کو ٹھلیاں انٹر چینج سے منسلک کرنے کی تجویز تیا رکی گئی ہے جس کی حتمی منظوری پنجاب حکومت وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ مشاورت کرکے دی گئی۔

بائی پاس کو چھنی پل سے اس قدر سیدھا تعمیر کیا جائے گاکہ ایک بھی روٹ میں زگ ذیگ نہ آنے پائے اس عمل کو یقینی بنایا جائے گا کہ الائنمنٹ میں کسی کو اس کی اصول سے ہٹ کر سپورٹ نہ کیا جائے بلکہ سیدھی الائنمنٹ ہو اور اس میں جو زمین آتی ہے آجائے جو نہیں آتی نہ آئے اور نئی الائنمنٹ کے بعد روٹ کے لیے اراضی کو دوبارہ ایکوائر کیا جائے گا۔ اگر مذکورہ تجویز منظورکرلی گئی تو رنگ روڈ الائنمنٹ کے لیے پہلے سے کی جانے والی الائنمنٹ کو منسوخ کرکے کی گئی ادائیگیاں واپس وصول کرلی جائیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جی ٹی روڈ سے موٹر وے کو نیا لنک ملنے سے جی ٹی روڈ پر سفر کرنے والوں کو موٹر وے تک رسائی اور موٹر وے پر سفر کرنے والوں کو راولپنڈی کی حدود میں رسائی مل سکے گی جس سے موٹر وے پر ٹریفک بڑھ سکے گی اور جی ٹی روڈ پر ٹریفک کے لوڈ میں کمی آسکے گی اور اس منصوبے پر لاگت بھی کم آئے گی کیونکہ روٹ ڈائریکٹ ٹھلیاں انٹر چینج سے منسلک ہونے کے باعث فاصلے میں غیر معمولی کمی آسکے گی جس کی لمبائی 30کلومیٹر تک متوقع طور ہو گی ۔
Load Next Story