نہروں کی بندش کے باعث زیریں سندھ پانی کا شدید بحران شہری سراپا احتجاج

خواتین اور بچے پانی کے حصول کے لیے دن بھر سرگرداں، تالاب خشک ہوگئے، جانوروں کے لیے بھی پانی دستیاب نہیں

پانی کا پریشر نہ ہونے کی وجہ سے شہر کی زیادہ تر کالونیوں اور محلوں میں پانی پہنچ نہیں پا رہا

QUETTA:
بھل صفائی کے لیے نہروں کی سالانہ بندش کے باعث زیریں سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا، شہری بوند بوند کو ترس ، مختلف شہروں میں مظاہرے۔

تفصیلات کے مطابق نہروں کی بھل صفائی کے سلسلے میں سالانہ بندش اور ٹائون کمیٹی انتظامیہ کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث کنری، نبی سرروڑ، بوسٹان سمیت تعلقہ کنری کے سیکڑوں دیہات میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے ۔مرد خواتین اور بچے گلی کوچوں میں پانی کے حصول کے لیے سرگرداں نظر آتے ہیں، تالابوں سے سپلائی کیے جانے والے پانی کا پریشر نہ ہونے کی وجہ سے شہر کی زیادہ تر کالونیوں اور محلوں میں پانی پہنچ نہیں پا رہا جبکہ دیہات میں پانی اسٹور کرنے والے گڑھے خشک ہو جانے سے انسان اور حیوان پانی کی بوندبوند کو ترس گئے ہیں۔دوسری جانب پانی فروخت کرنے والوں کی چاندی ہوگئی اور وہ منہ مانگے دام وصول کررہے ہیں، سیاسی و سماجی حلقوں نے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ پانی کے بحران کا نوٹس لیا جائے۔ ادھر کھپرو میں بھی پانی کی شدید قلت ہے، مختلف علاقوں میں کئی دنوں سے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف شہری اتحاد کے ہاشم حسین مری بلوچ کی قیادت میں سیکڑوں شہریوں نے شہید چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین ٹائون انتظامیہ کیخلاف نعرے لگا رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ تالابوں میں وافر مقدار میں پانی موجود ہے جبکہ کھپرو واہ نہر کے مقام پر تالاب سے پانی فراہم کرنے کیلیے موٹر نہیں چلائی جاتی جبکہ م موٹروں کی مرمت پر اخراجات ظاہر کرکے ہڑپ کر لیے جاتے ہیں۔




 

انھوں نے کہاکہ نااہل انتظامیہ کے باعث پانی 48 گھنٹوں کے بعد صرف نمائشی طور پر 2 گھنٹے چلایا جاتا ہے جبکہ حقیقت میں پانی 20 منٹ کے بعد بند کر دیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ واٹر بورڈ اسکیم پر رات کے اوقات میں ڈیوٹی پر مامور عملہ ٹائون کمیٹی کا ملازم نہ ہونے کی وجہ سے غیر ذمے دار ہے جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے۔انھوں نے وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر بلدیات سمیت اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ کھپرو میں پانی کی عدم فراہمی کا نوٹس لے کر فوری طور پر پانی فراہم کیا جائے۔ ٹی ایم او کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے کی قیادت ایس ٹی پی کے رہنما غلام مصطفی اور نظام تھیم کررہے تھے ۔

جبکہ شرکا نے ٹی ایم او کی نااہلی کے خلاف نعرے بازی کی ، دھابے جی سے نکالے گئے احتجاجی مظاہرے کے شرکا جب غریب آباد مارکیٹ پہنچے وہاں مظاہرے نے احتجاجی جلسے کی صورت اختیار کرلی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایس ٹی پی کے رہنما غلام مصطفی اور نظام تھہیم نے کہا کہ دھابیجی میں اکثریتی آبادی میں پانی کی قلت کا سامنا اور واٹر سپلائی عملے نے ملی بھگت سے شہریوں کو پانی فراہم کرنے والی لائن سے پولٹری، زرعی فارموں کو کنکشن دے رکھے ہیں جو موٹروں کے ذریعے لائن کا پانی کھینچ رہے ہیں اور شہری پانی خرید کر استعمال کرنے پر مجبور ہیں جبکہ دھابیجی میں صفائی کا نظام بھی درہم برہم ہے جگہ جگہ کچروں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں نکاسی آب کی نالیاں صاف نہ ہونے کے باعث پانی گلیوں اور سڑکوں پر کھڑا ہے گٹر ابل رہے ہیں اور ٹی ایم او تنخواہوں کے بعد سے بھی غائب ہے اور کوئی مسئلے حل کرنے کو تیار نہیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ ٹی ایم او کو ڈیوٹی کا پابند کرکے شہر کے بنیادی مسئلے فوری حل کیے جائیں۔
Load Next Story