ترکی ودیگر ممالک کیساتھ مقامی کرنسی میں تجارت کا اعلان

کرنسی سوائپ کے تحت چین کیساتھ تجارت کامیابی سے 10ارب یوآن تک پہنچ چکی


Business Reporter January 18, 2014
ڈالرکے مقابل روپے کی قدربڑھنے کی وجہ بیرونی ادائیگیاں تھیں،گورنراسٹیٹ بینک۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

گورنر اسٹیٹ بینک یاسین انور نے کہا ہے کہ ترکی سمیت جلد دیگر ممالک کے ساتھ مقامی کرنسی میں تجارت (کرنسی سوائپ) شروع کی جائیگی اور اس ضمن میں جائزہ لینے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

گزشتہ روز زری پالیسی کے اعلان کے وقت میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ کرنسی سوائپ کے تحت چین کے ساتھ تجارت کامیابی سے جاری ہے اور اب تک کرنسی سوائپ کے تحت چین کے ساتھ 10ارب یوآن (ڈیڑھ ارب ڈالر) کے مساوی تجارت کی جاچکی ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ مقامی کرنسی میں تجارت کے باعث روپے پر دباؤ میں کمی آئی ہے،تاہم گزشتہ چند ماہ میں روپے کی قدر کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجوہات بیرونی ادائیگیاں تھیں۔

 photo 5_zpse42eb669.jpg

گورنر کا کہنا تھا کہ 30جون2013تک روپے پر دباؤ کم تھا،تاہم جون 2013کے بعد آئی ایم ایف اور دیگر بیرونی ادائیگیوں کے باعث روپے پر دباؤبڑھتا چلا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ اسٹاک مارکیٹ میں ٹی بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی ٹریڈنگ کیلیے کام جاری ہے اور امید ہے کہ فروری کے وسط تک اسٹاک مارکیٹ میں ٹی بلز اور پی آئی بی کی ٹریڈنگ شروع کردی جائیگی۔ ڈائریکٹر پالیسی حمزہ ملک نے میڈیا کو بتایا کہ نومبر 2013 تک زرمبادلہ پر دباؤ تھا،تاہم رواں مالی سال کی تیسری اور چوتھی سہ ماہی کے دوران آئی ایم ایف کو چھوٹی ادائیگیوں کے باعث زرمبادلہ پر دباؤکم رہنے کا امکان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں