نیا چیف سلیکٹر عامر سہیل اورمحمد الیاس دوڑ میں شامل

پی سی بی گورننگ بورڈ ارکان آج نیشنل اکیڈمی لاہور میں سر جوڑ کر بیٹھیں گے


ہیڈ کوچ کی تقرری اور سینٹرل کنٹریکٹ سمیت متعدد اہم فیصلے بھی متوقع۔ فوٹو: ٹی ایم این/فائل

NEW YORK: اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں چیئرمین ذکا اشرف کی بحالی کے بعد پی سی بی کا گورننگ بورڈ بھی متحرک ہوگیا، ارکان ہفتے کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔

چیف سلیکٹر، ہیڈ کوچ کی تقرری اور سینٹرل کنٹریکٹ سمیت متعدد اہم فیصلے متوقع ہیں، سلیکشن معاملات کی سربراہی سنبھالنے کیلیے عامر سہیل اور محمد الیاس دوڑ میں شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعے کی شام 4 بجے ذکا اشرف قذافی اسٹیڈیم لاہورآئے، انھوں نے حکام کے ساتھ ایشیا کپ،ورلڈ ٹوئنٹی20و انڈر 19 ورلڈ کپ کیلیے کھلاڑیوں کے انتخاب سمیت مختلف معاملات پر بات چیت کی۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ میں بعض عہدیداروں کا خیال تھا کہ ٹیموں کے چنائو کیلیے نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دی جائے، بعض کی رائے تھی کہ وقت کی کمی کے باعث موجودہ سلیکٹرز سے ہی کام چلا لیا جائے۔ اجلاس میں ایشیا کپ میں ٹیم بنگلہ دیش بجھوانے کے بارے میں بھی مشاورت کی گئی، کچھ مزید حل طلب امور کیلیے گورننگ بورڈ کا اجلاس بلانے کی تجویز دی گئی جس سے چیئرمین پی سی بی نے اتفاق کیا۔

 photo 2_zpsc7db86f1.jpg

نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ذکا اشرف کی زیرسربراہی ہفتے کو ہونے والے اجلاس میں محمد شکیل شیخ، محمد رفیق بھوگیو، قیصر خان جمالی، محمد ہارون رشید، اقبال قاسم، مسعود انور حمید، کموڈور (ر) مرزا راشد حسین، ڈاکٹر جواد ساجد خان، امتیاز احمد، وجاہت اللہ واسطی، یوسف نسیم کھوکھر، امان عزیزصدیقی اور سبحان احمد شرکت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اس موقع پر نئی سلیکشن کمیٹی کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر کی تقرری کا فیصلہ ہوا تو عامر سہیل اور محمد الیاس مضبوط امیدوار ہونگے۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ گورننگ بورڈ کے ارکان سے قومی ٹیم کے نئے چیف کوچ کی تقرری کے بارے میں بھی رائے لی جائے گی، کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ بھی زیر بحث آئیں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں نجم سیٹھی کے دور میں ہونے والے اہم فیصلوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا، ذکا اشرف کی بحالی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیے جانے کی صورت میں لائحہ عمل کے سلسلہ میں بھی مشاورت ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں