گراؤنڈز کی اچانک مانگ سے یواے ای پریشان

ستمبر اکتوبر میں پاکستان کی افغانستان اور نیوزی لینڈ سے سیریز شیڈول


Sports Desk May 31, 2021
ستمبر اکتوبر میں پاکستان کی افغانستان اور نیوزی لینڈ سے سیریز شیڈول

گراؤنڈز کی اچانک مانگ نے متحدہ عرب امارات کو پریشان کردیا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان، بھارت اور آئی سی سی سب کی نگاہیں صحرائی وینیوز پر مرکوز ہوگئیں، ستمبر اکتوبر میں گرین شرٹس نے وہاں افغانستان اور نیوزی لینڈ سے محدود اوورز کی سیریز کھیلنی یے، بھارتی بورڈ اسی عرصے میں وہاں پر آئی پی ایل فیز 2 منعقد کرنے کا فیصلہ کرچکا، اگر ٹی 20 ورلڈ کہ یہاں منتقل ہوا تو آئی سی سی تمام وینیوز کا کنٹرول یکم اکتوبر سے خود سنبھال لے گا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے دونوں ممالک اپنی کرکٹ سرگرمیوں کیلیے یو اے ای کا رخ کررہے ہیں، پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن کے باقی میچز جون میں ابوظبی میں کھیلے جائیں گے، جس کیلیے کھلاڑیوں و دیگر اسٹاف وہاں پر ڈیرے ڈال رہے ہیں، پی ایس ایل کی وجہ سے گراؤنڈ کم سے کم 20 دنوں کیلیے مصروف رہے گا۔

یو اے ای کے کرکٹ حکام کو اصل پریشانی ستمبر اور اکتوبر کے حوالے سے ہے جب یہاں پر نہ صرف پاکستان آنٹرنیشنل کرکٹ کھیلے گا بلکہ بھارتی بورڈ آئی پی ایل کے 14 ویں ایڈیشن کا فیز 2 یہاں منعقد کرنے کا فیصلہ کرچکا ہے جبکہ بھارت میں صورتحال اگر بہتر نہیں ہوتی تو آئی سی سی بھی اپنا ٹی 20 ورلڈ کپ یہاں منتقل کرسکتا جوکہ اکتوبر کے وسط میں شیڈول ہے، افغانستان نے پاکستان سے اپنی 3 ون ڈے میچز کی ہوم سیریز ستمبر کے آغاز میں یواے ای میں کھیلنی ہے۔

اس کے بعد گرین شرٹس نے 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی 20 میچز کی سیریز کیلیے ستمبر اکتوبر میں نیوزی لینڈ کی میزبانی کرنا ہے، بھارت 17 ستمبر سے اکتوبر کے وسط تک یو اے ای میں ہی آئی پی ایل کے باقی 31 میچز کھیلنا چاہتا ہے، سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ آئی سی سی اپنے کسی بھی ایونٹ کے آغاز سے 15 روز قبل میزبان ملک کے وینیوز کا کنٹرول خود سنبھال لیتا ہے۔

امارات کرکٹ بورڈ کے ایک آفیشل کا کہنا ہے کہ اگر ٹی 20 ورلڈ کپ یواے ای منتقل ہوا تو آئی سی سی یکم اکتوبر سے یہاں کے وینیوز کا کنٹرول سنبھال لے گا، اس صورتحال نے امارات بورڈ کے حکام کو پریشان کردیا ہے، ان کیلیے ان سب ایونٹ کو ایک ہی وقت میں جگہ دینا ناممکن ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں