ایم کیو ایم کی سندھ حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع
سندھ حکومت کے فیصلوں اور زیادتیوں کے خلاف کراچی کے مختلف علاقوں میں چوکوں اور چوراہوں پر احتجاجی بینرز آویزاں
ایم کیو ایم کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں سندھ حکومت کے خلاف رکشوں اور گاڑیوں پر بینرز آویزاں کردئیے گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی سمیت شہری سندھ کے ساتھ زیادتیوں پر ایم کیو ایم پاکستان نے احتجاجی تحریک کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی ہے، جس کے تحت پہلے مرحلے میں کراچی سمیت اندرون سندھ زیادتیوں کے خلاف احتجاجی بینرز اور آگاہی مہم چلائی جائے گی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ایم کیو ایم کا سندھ حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ
ایم کیو ایم کی جانب سے آج سے احتجاجی تحریک کا باضابطہ آغاز کردیا گیا ہے،اور پہلے مرحلے میں ایم کیو ایم کی جانب سے سندھ حکومت کے فیصلوں اور زیادتیوں کے خلاف کراچی کے مختلف علاقوں کے چوکوں اور چوراہوں پر احتجاجی بینرز آویزاں کردیئے گئے ہیں، جب کہ رکشوں، ٹیکسیوں اور مسافر گاڑیوں پر بھی بینرز آویزاں کئے گئے ہیں۔
ایم کیو ایم کے احتجاجی بینرز میں کراچی کے وسائل پر قبضہ ، کراچی پر ڈاکو راج نامنظور کے نعرے درج کئے گئے ہیں، اور جعلی ڈومیسائل پر بھرتیاں، کرپٹ اور غیر مقامی پولیس کی بے دخلی اور کراچی کو اس کے حصے کا پانی دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کے دوسرے حصے میں ریلیاں، مظاہرے اور وزیراعلی ہاؤس کا گھیراؤ بھی شامل ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی سمیت شہری سندھ کے ساتھ زیادتیوں پر ایم کیو ایم پاکستان نے احتجاجی تحریک کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی ہے، جس کے تحت پہلے مرحلے میں کراچی سمیت اندرون سندھ زیادتیوں کے خلاف احتجاجی بینرز اور آگاہی مہم چلائی جائے گی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ایم کیو ایم کا سندھ حکومت کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ
ایم کیو ایم کی جانب سے آج سے احتجاجی تحریک کا باضابطہ آغاز کردیا گیا ہے،اور پہلے مرحلے میں ایم کیو ایم کی جانب سے سندھ حکومت کے فیصلوں اور زیادتیوں کے خلاف کراچی کے مختلف علاقوں کے چوکوں اور چوراہوں پر احتجاجی بینرز آویزاں کردیئے گئے ہیں، جب کہ رکشوں، ٹیکسیوں اور مسافر گاڑیوں پر بھی بینرز آویزاں کئے گئے ہیں۔
ایم کیو ایم کے احتجاجی بینرز میں کراچی کے وسائل پر قبضہ ، کراچی پر ڈاکو راج نامنظور کے نعرے درج کئے گئے ہیں، اور جعلی ڈومیسائل پر بھرتیاں، کرپٹ اور غیر مقامی پولیس کی بے دخلی اور کراچی کو اس کے حصے کا پانی دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کے دوسرے حصے میں ریلیاں، مظاہرے اور وزیراعلی ہاؤس کا گھیراؤ بھی شامل ہے۔