ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کی اقسام کے نئے نام رکھ دیئے
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کووڈ-19 کی بدلتی اشکال کو نئے یونانی نام دے دیئے ہیں۔
یہ اعلان ڈبلیو ایچ اوکی ٹیکنیکل لیڈ ماریا وین کرکرخوو نے اپنی ٹوئٹ میں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے کووڈ-19 کی بدلتی اشکال (ویرئینٹس) کے نام رکھنے کےلیے ایک نیا نظام متعارف کروادیا ہے، جس کے تحت عالمی ادارہ برائے صحت کا یہ نظام شروع میں شناخت ہونے والے برطانوی، جنوبی افریقی اور بھارتی ویرئینٹس کے لیے یونانی حروف تہجی استعمال کرے گا۔
مثلاً کورونا کی برطانوی شکل کو الفا، جنوبی افریقی کورونا کو بی-ٹا اور بھارتی ویریئنٹ کو ڈیلٹا کے نام سے لیبل کیا ہے۔ کورونا کی نئی اقسام کے ناموں کو اس لنک پر دیکھا جاسکتا ہے۔ اس بارے میں ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ یہ زیادہ محتاط طریقہ ہے، اور اس سے کورونا کی اقسام کے ناموں کے ساتھ جڑے داغ صاف کرنے میں مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں بھارتی حکومت نے ویریئنٹ B.1.617.2 کو ' بھارتی ویریئنٹ ' کانام دینے پر تنقید کی تھی حالانکہ ڈبلیو ایچ او نے باضابطہ طور پر اسے کبھی یہ نام نہیں دیا۔
اس بارے میں ڈبلیو ایچ او کی تیکنیکی ماہر ماریا وین نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ کسی بھی ملک کو کورونا کی بدلتی اشکال کی رپورٹنگ اور شناخت میں شرمندگی نہیں ہونی چاہیے۔
اس بارے میں ماریا وین کا کہنا ہے کہ اب تک کورونا کے 24 سے زائد ویریئنٹس کی مصدقہ شناخت ہوچکی ہے اور ان یونانی ناموں کو پہلے سے موجود کسی سائنسی نام کے ساتھ تبدیل نہیں کیا جائے گا۔