سعودی وزیرِ مذہبی امورکی مساجد میں لاؤڈاسپیکرز کی آواز دھیمی رکھنے کی حمایت

لاؤڈاسپیکرز کا والیم ایک تہائی سے زیادہ نہ رکھا جائے، سعودی وزارت مذہبی امور کی ہدایت


ویب ڈیسک June 01, 2021
یہ فیصلہ عوامی شکایات پر کیا گیا، فوٹو: فائل

سعودی عرب کے وزیر مذہبی امور عبداللطیف الشیخ نے مساجد میں لاؤڈ اسپیکرز کی آواز کو کم کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نمازیوں کو اذان کی آواز کا انتظار کرنے بجائے مقررہ وقت پر مسجد پہنچ جانا چاہیئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عوامی شکایات کے بعد سعودی عرب میں مساجد کو لاؤڈ اسپیکر کے والیم کو زیادہ سے زیادہ حد کے ایک تہائی تک رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سعودی سرکاری میڈیا پر وزیر برائے مذہبی امور عبداللطیف الشیخ کا ویڈیو بیان جاری کیا گیا ہے جس میں وزیر نے اس فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ نمازیوں کو اذان کی آواز کا انتطار کرنے بجائے مقررہ وقت پر مسجد پہنچ جانا چاہیئے۔

مذہبی امور کے وزیر نے مزید کہا کہ ٹیلی وژن کے ذریعے ہر گھر میں اذان کی آواز پہنچ جاتی ہے اور وقت دیکھنے کی سہولت بھی سب کے پاس ہے اس لیے بہت تیز آواز میں لاؤڈاسپیکر کے استعمال کی ضرورت نہیں۔ جس سے بچے اور بیمار بزرگوں کو پریشانی ہوتی ہے۔

https://twitter.com/faisal_messi_10/status/1399548976819589127?s=20

سعودی عرب میں اس فیصلے پر ملا جلا رجحان کو دیکھنے کو ملا ہے تاہم سوشل میڈیا پر صارفین نے اس فیصلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے ہوٹلز اور شاپنگ سینٹرز میں تیز آواز میں موسیقی کو بند کیا جائے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2023 کے تحت کئی روایت کے برعکس ایسے اقدامات کیے گئے ہیں جنہیں تنقید کا سامنا بھی ہے تاہم کچھ خواتین کو بااختیار بنانے کے فیصلوں کا خیر مقدم بھی کیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں