ہوا میں معلق لیگ کرکٹرز کے صبر کا امتحان لینے لگی
غیریقینی صورتحال نے تشویش میں مبتلا کر دیا،شائقین بھی مایوسی کا شکار
ہوا میں معلق پاکستان سپر لیگ کرکٹرزکے صبر کا امتحان لینے لگی جب کہ غیریقینی صورتحال نے تشویش میں مبتلا کر دیا۔
پی ایس ایل 6کے باقی میچز ابوظبی میں کرانے کا فیصلہ ابھی تک پی سی بی کے گلے کی ہڈی بنا ہوا ہے، رمضان المبارک میں بورڈ کا وفد یواے ای میں ڈیرے ڈال کر بیٹھا رہا مگر انتظامی امور میں سنگین غلطیوں کی وجہ سے ایک کے بعد ایک مسئلہ سامنے آتا رہا۔
لاہور اور کراچی سے روانہ ہونے والے کرکٹرز، معاون اسٹاف ارکان اور پی سی بی آفیشلز 27مئی کو ابوظبی پہنچ گئے تھے، دیگر 25سے زائد افراد ویزے جاری نہ ہونے کی وجہ سے رہ گئے،16افرادکو بھجوانے کا پلان بنا تو ان میں سے 11 سفری دستاویزات میں خرابی کی وجہ سے ایئرپورٹ سے واپس آئے، 5 روانہ ہوگئے۔
بعد ازاں 12نے اڑان بھری، سرفراز احمد اور دیگر 2کرکٹرز سمیت 6 منگل کو براستہ بحرین پہنچے، باقی7کے ویزوں کا ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہوسکا، دوسری جانب رکاوٹیں عبور کرکے جنوبی افریقی براڈ کاسٹرز اور کرکٹرز تو پہنچ گئے مگر بھارت سے آنے والے عملے کا مسئلہ ہوگیا۔
16افراد راس الخیمہ میں لینڈ کرکے ابوظبی آئے تھے مگر کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر وزارت صحت نے2 روز بعد ہی ہوٹل سے باہر نکال کر دبئی بھیج دیا، اعلیٰ سطح کی کوششوں سے یہ تنازع بدھ کی سہ پہر حل ہونے کی امید تھی مگر رات گئے تک کوئی پیش رفت سامنے نہیں آ سکی۔
مجوزہ شیڈول کے مطابق پی ایس ایل کا آغاز 7جون کو ہونا ہے لیکن براڈ کاسٹرز کا معاملہ ہوا میں معلق ہونے سے کھلاڑی اور شائقین ابھی تک انتظار ہی کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان نے متبادل وینیو شارجہ کے امکانات کا جائزہ لیا ہے،جمعرات تک صورتحال واضح ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب پاکستان سے دونوں پروازوں میں آنے والے کرکٹرز، معاون اسٹاف ارکان اور پی سی بی آفیشلز کے چوتھے کورونا ٹیسٹ بھی منفی آگئے ہیں، ان تمام افراد کی روم آئسولیشن بھی ختم ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق بائیو ببل میں رہتے ہوئے سرگرمیاں جاری رکھنے کیلیے کرکٹرز کو ٹریننگ اور ڈائننگ پلان دے دیا گیا، مخصوص سیشنز میں 2گھنٹے جم ٹریننگ اور شام کو اتنا ہی وقت سوئمنگ پول میں گزارنے کی اجازت ہوگی،ڈائننگ ہال میں جانے کا وقت بھی مقرر کردیا گیا،اس دوران سماجی فاصلے کا خیال رکھنا ہوگا۔
تمام ٹیمیں اپنے شیڈول کے مطابق میدان میں پریکٹس سیشن کیلیے جائیں گی، مخصوص ایریا سے ایک قدم بھی باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
کھلاڑیوں اور معاون اسٹاف ارکان کو ایک بار پھر ایس او پیز پر عمل درآمد کیلیے سخت ہدایات جاری کردی گئی ہیں، کورونا فری کرکٹرز اور کوچز اب ٹریننگ کیلیے بھی آزاد ہوگئے،گذشتہ شب ساڑھے 9بجے اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے کھلاڑیوں نے ابوظبی کے شیخ زید اسٹیڈیم کا رخ کیا۔
2ہفتے کے قریب وقت قرنطینہ میں گزارنے والے پلیئرز نے ایکدم بہت زیادہ جسمانی مشقت سے گریز کیا،نیٹ میں بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کی بھرپور پریکٹس ہوئی، بیٹسمینوں نے دل کھول کر جارحانہ اسٹروکس کھیلے، بولرز نے اپنی لائن و لینتھ پر کام کیا،پیسرز کے ساتھ اسپنرز بھی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے کوشاں رہے۔
پی ایس ایل 6کے باقی میچز ابوظبی میں کرانے کا فیصلہ ابھی تک پی سی بی کے گلے کی ہڈی بنا ہوا ہے، رمضان المبارک میں بورڈ کا وفد یواے ای میں ڈیرے ڈال کر بیٹھا رہا مگر انتظامی امور میں سنگین غلطیوں کی وجہ سے ایک کے بعد ایک مسئلہ سامنے آتا رہا۔
لاہور اور کراچی سے روانہ ہونے والے کرکٹرز، معاون اسٹاف ارکان اور پی سی بی آفیشلز 27مئی کو ابوظبی پہنچ گئے تھے، دیگر 25سے زائد افراد ویزے جاری نہ ہونے کی وجہ سے رہ گئے،16افرادکو بھجوانے کا پلان بنا تو ان میں سے 11 سفری دستاویزات میں خرابی کی وجہ سے ایئرپورٹ سے واپس آئے، 5 روانہ ہوگئے۔
بعد ازاں 12نے اڑان بھری، سرفراز احمد اور دیگر 2کرکٹرز سمیت 6 منگل کو براستہ بحرین پہنچے، باقی7کے ویزوں کا ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہوسکا، دوسری جانب رکاوٹیں عبور کرکے جنوبی افریقی براڈ کاسٹرز اور کرکٹرز تو پہنچ گئے مگر بھارت سے آنے والے عملے کا مسئلہ ہوگیا۔
16افراد راس الخیمہ میں لینڈ کرکے ابوظبی آئے تھے مگر کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر وزارت صحت نے2 روز بعد ہی ہوٹل سے باہر نکال کر دبئی بھیج دیا، اعلیٰ سطح کی کوششوں سے یہ تنازع بدھ کی سہ پہر حل ہونے کی امید تھی مگر رات گئے تک کوئی پیش رفت سامنے نہیں آ سکی۔
مجوزہ شیڈول کے مطابق پی ایس ایل کا آغاز 7جون کو ہونا ہے لیکن براڈ کاسٹرز کا معاملہ ہوا میں معلق ہونے سے کھلاڑی اور شائقین ابھی تک انتظار ہی کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان نے متبادل وینیو شارجہ کے امکانات کا جائزہ لیا ہے،جمعرات تک صورتحال واضح ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب پاکستان سے دونوں پروازوں میں آنے والے کرکٹرز، معاون اسٹاف ارکان اور پی سی بی آفیشلز کے چوتھے کورونا ٹیسٹ بھی منفی آگئے ہیں، ان تمام افراد کی روم آئسولیشن بھی ختم ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق بائیو ببل میں رہتے ہوئے سرگرمیاں جاری رکھنے کیلیے کرکٹرز کو ٹریننگ اور ڈائننگ پلان دے دیا گیا، مخصوص سیشنز میں 2گھنٹے جم ٹریننگ اور شام کو اتنا ہی وقت سوئمنگ پول میں گزارنے کی اجازت ہوگی،ڈائننگ ہال میں جانے کا وقت بھی مقرر کردیا گیا،اس دوران سماجی فاصلے کا خیال رکھنا ہوگا۔
تمام ٹیمیں اپنے شیڈول کے مطابق میدان میں پریکٹس سیشن کیلیے جائیں گی، مخصوص ایریا سے ایک قدم بھی باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
کھلاڑیوں اور معاون اسٹاف ارکان کو ایک بار پھر ایس او پیز پر عمل درآمد کیلیے سخت ہدایات جاری کردی گئی ہیں، کورونا فری کرکٹرز اور کوچز اب ٹریننگ کیلیے بھی آزاد ہوگئے،گذشتہ شب ساڑھے 9بجے اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے کھلاڑیوں نے ابوظبی کے شیخ زید اسٹیڈیم کا رخ کیا۔
2ہفتے کے قریب وقت قرنطینہ میں گزارنے والے پلیئرز نے ایکدم بہت زیادہ جسمانی مشقت سے گریز کیا،نیٹ میں بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کی بھرپور پریکٹس ہوئی، بیٹسمینوں نے دل کھول کر جارحانہ اسٹروکس کھیلے، بولرز نے اپنی لائن و لینتھ پر کام کیا،پیسرز کے ساتھ اسپنرز بھی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے کوشاں رہے۔