دہشتگرد مساجد اوربازاروں میں معصوم لوگوں کوقتل نہ کریں پرویزرشید
عمران خان اور منور حسن ایکسپریس نیوز پر حملہ کرنے والوں سے پوچھیں کہ آخر ان معصوم لوگوں کا قصور تھا، وزیراطلاعات
KARACHI:
وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان میں مسجدیں، عبادت گاہیں، بازار اور معصوم عوام محفوظ نہیں ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ایکسپریس میڈیا گروپ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ایکسپریس نیوز کے شہید ہونے والے کارکن پر امن لوگ تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے صحافتی تنظیموں کے تحفظ کے اقدامات کرنے کے لئے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں وزیرداخلہ چوہدری نثار احمد اور وہ خود شامل ہیں، کمیٹی صحافتی تنظیموں اور میڈیا گروپ مالکان سے مل کر ان کے تحفظ کے لئے پیش کی جانے والی تجاویز پرعمل درآمد کو یقینی بنانے کو کوشش کرے گی۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کسی ایک فرد کا نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے جو ہمیں ورثے میں ملا ہے، ہم سب کو مل کر اس کے خاتمے تک اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، دہشتگردوں کے بہت سے گروہ ہیں، حکومت ان سے رابطہ نہیں کر سکتی لیکن وہ جب چاہیں حکومت سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیج ہے کہ پوری قوم کو ساتھ لے کر چلا جائے، دہشت گردی کے تدارک کے لئے بات چیت کی پالیسی بھی مرتب بھی گئی۔ وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں سے درخواست ہے کہ مسجدوں، عبادت گاہوں، بازاروں اور معصوم عوام پر حملے نہ کریں۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن سے اپیل ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے حکومت سے تعاون کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور منور حسن جن لوگوں نے ایکسپریس نیوز پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ان سے پوچھیں کہ آخر ان معصوم لوگوں کا گناہ کیا تھا۔
وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے پاکستان میں مسجدیں، عبادت گاہیں، بازار اور معصوم عوام محفوظ نہیں ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ ایکسپریس میڈیا گروپ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں، ایکسپریس نیوز کے شہید ہونے والے کارکن پر امن لوگ تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے صحافتی تنظیموں کے تحفظ کے اقدامات کرنے کے لئے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں وزیرداخلہ چوہدری نثار احمد اور وہ خود شامل ہیں، کمیٹی صحافتی تنظیموں اور میڈیا گروپ مالکان سے مل کر ان کے تحفظ کے لئے پیش کی جانے والی تجاویز پرعمل درآمد کو یقینی بنانے کو کوشش کرے گی۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کسی ایک فرد کا نہیں پورے ملک کا مسئلہ ہے جو ہمیں ورثے میں ملا ہے، ہم سب کو مل کر اس کے خاتمے تک اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، دہشتگردوں کے بہت سے گروہ ہیں، حکومت ان سے رابطہ نہیں کر سکتی لیکن وہ جب چاہیں حکومت سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیج ہے کہ پوری قوم کو ساتھ لے کر چلا جائے، دہشت گردی کے تدارک کے لئے بات چیت کی پالیسی بھی مرتب بھی گئی۔ وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں سے درخواست ہے کہ مسجدوں، عبادت گاہوں، بازاروں اور معصوم عوام پر حملے نہ کریں۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن سے اپیل ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے حکومت سے تعاون کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور منور حسن جن لوگوں نے ایکسپریس نیوز پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ان سے پوچھیں کہ آخر ان معصوم لوگوں کا گناہ کیا تھا۔