سرحدوں اورايئرپورٹ سے کروڑوں ڈالربيرون ملک منتقل ہورہے ہيں گورنراسٹیٹ بینک

سرحدی علاقوں ميں بينکوں کی شاخیں پونے پربھی چمن اور طورخم میں غيرقانونی منی چينجرز رمبادلہ منتقل کررہے ہيں،یاسین انور


ویب ڈیسک January 18, 2014
منی لانڈرنگ روکنے کے لئے جلد ہی اسٹیٹ بینک اور ايف بی آر کے درمیان معاہدہ طے پاجائے گا، گورنر اسٹیٹ بینک ۔فوٹو: فائل

گورنر اسٹیٹ بینک انور یاسین نے کہا ہے کہ ملک کی سرحدوں اور ہوائی اڈوں سے غیر قانونی طریقے سے کروڑوں ڈالر بيرون ملک منتقل ہورہےہيں۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ملک میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ غیر قانونی طور پر ڈالرز کی اسمگلنگ ہے، زمینی سرحدوں اور ہوائی اڈوں سے ڈالر کے اسمگلر بيگ بھر کے بیرون ملک لے جارہے ہیں، سرحدی علاقوں ميں بينکوں کی 70 سے 80 شاخیں کام کررہی ہیں لیکن اس کے باوجود چمن اور طورخم پر قائم غيرقانونی منی چينجرز رمبادلہ منتقل کررہے ہيں۔

یاسین انور کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ روکنے کے لئے مرکزی بینک کی جانب سے کارروائی کی جارہی ہے، اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک ايف بی آرکے درمیان بھی جلد ایک معاہدہ طے پاجائے گا تاہم دونوں کے درمیان معاہدے کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جاچکے ہیں جس کے تحت اسٹيٹ بينک کی نشاندہی پر ايف آئی اے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں