سرحدوں اورايئرپورٹ سے کروڑوں ڈالربيرون ملک منتقل ہورہے ہيں گورنراسٹیٹ بینک
سرحدی علاقوں ميں بينکوں کی شاخیں پونے پربھی چمن اور طورخم میں غيرقانونی منی چينجرز رمبادلہ منتقل کررہے ہيں،یاسین انور
گورنر اسٹیٹ بینک انور یاسین نے کہا ہے کہ ملک کی سرحدوں اور ہوائی اڈوں سے غیر قانونی طریقے سے کروڑوں ڈالر بيرون ملک منتقل ہورہےہيں۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ملک میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ غیر قانونی طور پر ڈالرز کی اسمگلنگ ہے، زمینی سرحدوں اور ہوائی اڈوں سے ڈالر کے اسمگلر بيگ بھر کے بیرون ملک لے جارہے ہیں، سرحدی علاقوں ميں بينکوں کی 70 سے 80 شاخیں کام کررہی ہیں لیکن اس کے باوجود چمن اور طورخم پر قائم غيرقانونی منی چينجرز رمبادلہ منتقل کررہے ہيں۔
یاسین انور کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ روکنے کے لئے مرکزی بینک کی جانب سے کارروائی کی جارہی ہے، اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک ايف بی آرکے درمیان بھی جلد ایک معاہدہ طے پاجائے گا تاہم دونوں کے درمیان معاہدے کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جاچکے ہیں جس کے تحت اسٹيٹ بينک کی نشاندہی پر ايف آئی اے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے گا۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ملک میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ غیر قانونی طور پر ڈالرز کی اسمگلنگ ہے، زمینی سرحدوں اور ہوائی اڈوں سے ڈالر کے اسمگلر بيگ بھر کے بیرون ملک لے جارہے ہیں، سرحدی علاقوں ميں بينکوں کی 70 سے 80 شاخیں کام کررہی ہیں لیکن اس کے باوجود چمن اور طورخم پر قائم غيرقانونی منی چينجرز رمبادلہ منتقل کررہے ہيں۔
یاسین انور کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ روکنے کے لئے مرکزی بینک کی جانب سے کارروائی کی جارہی ہے، اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک ايف بی آرکے درمیان بھی جلد ایک معاہدہ طے پاجائے گا تاہم دونوں کے درمیان معاہدے کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جاچکے ہیں جس کے تحت اسٹيٹ بينک کی نشاندہی پر ايف آئی اے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے گا۔