ن لیگ نے موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کو ناکام قرار دے دیا
حکومت کے 3 برسوں میں کروڑوں پاکستانی خط غربت سے نیچے چلے گئے، صدر مسلم لیگ (ن)
ISLAMABAD:
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے 2 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا تھا مگر اس حکومت نے 2 کروڑ لوگوں کو دوبارہ غربت میں دھکیل دیا۔
اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے زیراہتمام پری بجٹ سیمینار منعقد کیا گیا جس میں پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسیز اور کارکردگی کا مختصر جائزہ لیا گیا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اسلام آباد میں پری بجٹ سیمینار سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کے 3 برسوں میں مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے، بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، ان 3 برسوں میں کتنے کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ تین برسوں میں ایک عام خاندان کے لیے زندگی کے ساتھ اپنا رشتہ جوڑنا محال ہوچکا ہے، پچھلے سال اور اس سے پچھلے سال بھی حکومت نے کبھی کہا کہ 3.3 جی ڈی پی ہے اور پھر فوری طور پر کہا کہ اس کو درست کرنے کی ضرورت ہے اور اس سے کم اعداد وشمار آئے، تاریخ میں دوسری مرتبہ ہماری جی ڈی پی منفی پر چلی گئی، یہ بدترین کارکردگی اور بڑی ناکامیاں ہیں، جس کا آج پوری قوم کو سامنا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے 2 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا تھا مگر اس حکومت نے 2 کروڑ لوگوں کو دوبارہ غربت میں دھکیل دیا، 8 فیصد ملکی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے چلی گئی ہے اس کا جواب کون دے گا، وزیراعظم کو معیشت کی الف ب تک نہیں آتی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج ہر وزیر کہتا ہے گردشی قرض پر کنٹرول کرلیا ہے اگر ایسا ہے تو پھر کیوں یہ قرض بڑھ رہا ہے، اس کا جواب سیدھا ہے کہ جب الیکشن چوری ہوں گے تو پھر اس طرح گردشی قرض بڑھیں گے، ہمارے دور میں گیس کا ریٹ ڈومیسٹک 310 تک تھا جو 987 تک پہنچ گئی، سی این جی 700 پہ تھی جو اب 1021 پر پہنچ گئی، یہ مسئلہ ٹوئیٹس سے حل نہیں ہوگا، جب گھر درست نہیں ہوگا تو پھر اس طرح کے سوال اٹھیں گے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج ملک میں مہنگائی کیوں بڑھ ہے ، پریشانی کیوں بڑھ رہی ہے، جب ملک کی آمدن ہی کم ہوگئی اور قرض 14 ہزار ارب بڑھا تو ترقی کیسے ہوگی، ہمارے دور میں 10 ہزار ارب ڈالر قرض بڑھا مگر ہم نے دہشت گردی ختم کی، پاور سیکٹر کے ساتھ انفراسٹرکچر لگایا، پاکستان کی جی ڈی پی شرح تین سال میں 19 ارب ڈالر کم ہوگئی یہ ملک کی حقیقت ہے، (ن) لیگ کی شرح پر ہی اگر چلتی رہتی تو موجودہ صورتحال سے 25 فیصد زیادہ بہتر ہوتی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گردشی قرضہ خالصتاً نقصان ہے جسے کسی نہ کسی دن ادا کرنا پڑے گا، ہمارے دور میں گردشی قرض 1150 ارب تھا اب یہ 2150 ارب سے بڑھ چکا ہے، اگر گردشی قرض بڑھتا رہا تو پھر یہ 3000 ہزار ارب پر پہنچ جائے گا، اس کا براہ راست اثر پاکستانی عوام پر پڑے گا، 50 یونٹ لینے والا گھر پہلے 3 روپے 70 پیسے تھا اب وہ 6 روپے ہے، ٹیوب ویل کا ریٹ 5 روپے سے 12 روپے فی یونٹ پر پہنچ چکا ہے، 2018ء میں 11.72 پیسے ریٹ تھا اب 19 روپے سے بڑھ چکا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے نصب کیے، حکومت میں آتے ہیں ہم نے سال 2025 تک اور گیارہ سال کے منصوبے تشکیل دیے، پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہی لانگ ٹرم پلان بنایا گیا، عمران خان جیسے اناڑیوں کو لا کر ملک پر مسلط کر دیا جاتا ہے و نقصان کرتے ہی۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے 2 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا تھا مگر اس حکومت نے 2 کروڑ لوگوں کو دوبارہ غربت میں دھکیل دیا۔
اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے زیراہتمام پری بجٹ سیمینار منعقد کیا گیا جس میں پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسیز اور کارکردگی کا مختصر جائزہ لیا گیا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اسلام آباد میں پری بجٹ سیمینار سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کے 3 برسوں میں مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے، بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، ان 3 برسوں میں کتنے کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ تین برسوں میں ایک عام خاندان کے لیے زندگی کے ساتھ اپنا رشتہ جوڑنا محال ہوچکا ہے، پچھلے سال اور اس سے پچھلے سال بھی حکومت نے کبھی کہا کہ 3.3 جی ڈی پی ہے اور پھر فوری طور پر کہا کہ اس کو درست کرنے کی ضرورت ہے اور اس سے کم اعداد وشمار آئے، تاریخ میں دوسری مرتبہ ہماری جی ڈی پی منفی پر چلی گئی، یہ بدترین کارکردگی اور بڑی ناکامیاں ہیں، جس کا آج پوری قوم کو سامنا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے 2 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا تھا مگر اس حکومت نے 2 کروڑ لوگوں کو دوبارہ غربت میں دھکیل دیا، 8 فیصد ملکی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے چلی گئی ہے اس کا جواب کون دے گا، وزیراعظم کو معیشت کی الف ب تک نہیں آتی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج ہر وزیر کہتا ہے گردشی قرض پر کنٹرول کرلیا ہے اگر ایسا ہے تو پھر کیوں یہ قرض بڑھ رہا ہے، اس کا جواب سیدھا ہے کہ جب الیکشن چوری ہوں گے تو پھر اس طرح گردشی قرض بڑھیں گے، ہمارے دور میں گیس کا ریٹ ڈومیسٹک 310 تک تھا جو 987 تک پہنچ گئی، سی این جی 700 پہ تھی جو اب 1021 پر پہنچ گئی، یہ مسئلہ ٹوئیٹس سے حل نہیں ہوگا، جب گھر درست نہیں ہوگا تو پھر اس طرح کے سوال اٹھیں گے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج ملک میں مہنگائی کیوں بڑھ ہے ، پریشانی کیوں بڑھ رہی ہے، جب ملک کی آمدن ہی کم ہوگئی اور قرض 14 ہزار ارب بڑھا تو ترقی کیسے ہوگی، ہمارے دور میں 10 ہزار ارب ڈالر قرض بڑھا مگر ہم نے دہشت گردی ختم کی، پاور سیکٹر کے ساتھ انفراسٹرکچر لگایا، پاکستان کی جی ڈی پی شرح تین سال میں 19 ارب ڈالر کم ہوگئی یہ ملک کی حقیقت ہے، (ن) لیگ کی شرح پر ہی اگر چلتی رہتی تو موجودہ صورتحال سے 25 فیصد زیادہ بہتر ہوتی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گردشی قرضہ خالصتاً نقصان ہے جسے کسی نہ کسی دن ادا کرنا پڑے گا، ہمارے دور میں گردشی قرض 1150 ارب تھا اب یہ 2150 ارب سے بڑھ چکا ہے، اگر گردشی قرض بڑھتا رہا تو پھر یہ 3000 ہزار ارب پر پہنچ جائے گا، اس کا براہ راست اثر پاکستانی عوام پر پڑے گا، 50 یونٹ لینے والا گھر پہلے 3 روپے 70 پیسے تھا اب وہ 6 روپے ہے، ٹیوب ویل کا ریٹ 5 روپے سے 12 روپے فی یونٹ پر پہنچ چکا ہے، 2018ء میں 11.72 پیسے ریٹ تھا اب 19 روپے سے بڑھ چکا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے 4 سال میں 11 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے نصب کیے، حکومت میں آتے ہیں ہم نے سال 2025 تک اور گیارہ سال کے منصوبے تشکیل دیے، پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہی لانگ ٹرم پلان بنایا گیا، عمران خان جیسے اناڑیوں کو لا کر ملک پر مسلط کر دیا جاتا ہے و نقصان کرتے ہی۔