مشکل کنڈیشنز سے ہم آہنگی فتح کی کنجی قرار
ہیلمٹ وغیرہ پہن کرکریز پر 10 اوورز گزارنا ہمت کا امتحان ہوگا،عثمان خواجہ
عثمان خواجہ نے مشکل کنڈیشنز سے ہم آہنگی کو کامیابی کی کنجی قرار دے دیا۔
ورچوئل پریس کانفرنس میں عثمان خواجہ نے کہاکہ ابوظبی کی کنڈیشنز سے جلد ہم آہنگ ہونے والی ٹیم بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوگی،یہاں سخت گرمی اور رات کو اوس پڑتی ہے، جلد آؤٹ ہو جائیں تو الگ بات ہے، ہیلمٹ اور دیگر سازوسامان پہن کر کریز پر 10 اوورز گزارنے والے بیٹسمین کی ہمت کا امتحان ہوگا، انھوں نے کہا کہ کھیل شروع ہونے پر ایک پروفیشنل کرکٹر کی نظر بیٹ اور بال پر ہوتی ہے، یہی چیز یہاں بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے ضروری ہو گی۔
انھوں نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے 3،4 سیشنز میں کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کی،یہ مشکل ہے مگر ہم پہلے میچ میں ہی ردھم میں آنے کی کوشش کریں گے، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی خوبصورتی یہی ہے کہ میچ کے شروع سے آخر تک اسکور بورڈ پر نظر ہوتی ہے، ہر کنڈیشن کے مطابق ٹوٹل بھی مختلف مگر اسے محفوظ قرار نہیں دیا جا سکتا۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ پاکستان میں کھیلنے کا کبھی موقع نہیں ملا، بھارت، سری لنکا اور یو اے ای میں کھیل چکا ہوں، یہی تجربہ ابوظبی میں پی ایس ایل میچز کے دوران استعمال کروں گا، لیگ میں پہلی بار شرکت کا موقع ملا ہے اسے یادگار بنانے کے لیے پْرجوش ہوں۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کھلاڑی قرنطینہ کے عادی ہو گئے ہیں، شروع میں مشکل پیش آتی تھی مگر اب معاملات کو سمجھنے لگے ہیں، کورونا ایس او پیز پر عمل کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
ورچوئل پریس کانفرنس میں عثمان خواجہ نے کہاکہ ابوظبی کی کنڈیشنز سے جلد ہم آہنگ ہونے والی ٹیم بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوگی،یہاں سخت گرمی اور رات کو اوس پڑتی ہے، جلد آؤٹ ہو جائیں تو الگ بات ہے، ہیلمٹ اور دیگر سازوسامان پہن کر کریز پر 10 اوورز گزارنے والے بیٹسمین کی ہمت کا امتحان ہوگا، انھوں نے کہا کہ کھیل شروع ہونے پر ایک پروفیشنل کرکٹر کی نظر بیٹ اور بال پر ہوتی ہے، یہی چیز یہاں بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے ضروری ہو گی۔
انھوں نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے 3،4 سیشنز میں کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کی،یہ مشکل ہے مگر ہم پہلے میچ میں ہی ردھم میں آنے کی کوشش کریں گے، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی خوبصورتی یہی ہے کہ میچ کے شروع سے آخر تک اسکور بورڈ پر نظر ہوتی ہے، ہر کنڈیشن کے مطابق ٹوٹل بھی مختلف مگر اسے محفوظ قرار نہیں دیا جا سکتا۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ پاکستان میں کھیلنے کا کبھی موقع نہیں ملا، بھارت، سری لنکا اور یو اے ای میں کھیل چکا ہوں، یہی تجربہ ابوظبی میں پی ایس ایل میچز کے دوران استعمال کروں گا، لیگ میں پہلی بار شرکت کا موقع ملا ہے اسے یادگار بنانے کے لیے پْرجوش ہوں۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کھلاڑی قرنطینہ کے عادی ہو گئے ہیں، شروع میں مشکل پیش آتی تھی مگر اب معاملات کو سمجھنے لگے ہیں، کورونا ایس او پیز پر عمل کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔