آپریشن بلیو اسٹار کے 37 سالسکھ قوم کے دل پرلگ زخم آج بھی تازہ

پاکستان اوربھارت سمیت دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں سکھ آج بھی اس سانحے کو یاد اور بھارتی حکومت کے مظالم کی مذمت کرتے ہیں


آصف محمود June 06, 2021
پانج جون 1984 کو بھارتی فوج گولڈن ٹیمپل کی عمارت میں داخل ہوئی تھی فوٹو: فائل

آپریشن بلیو اسٹار کے نام سے بھارتی فوج کے ہاتھوں سکھوں کے قتل عام کو 37 برس بیت گئے لیکن سکھ قوم کے دل پر لگے زخم آج تک مندمل نہیں ہوسکے ہیں۔

بھارتی حکومت نے جون 1984 میں سکھوں کی علیحدگی کی تحریک کوختم کرنے کے لئے سکھوں کا قتل عام کیا، یکم جون 1984 کو بھارتی فوج نے سکھوں کے مقدس ترین مقام شری ہرمندر صاحب جسے گولڈن ٹمپل کہا جاتا ہے پر چڑھائی کی اور سکھوں کا قتل عام کیا۔ آٹھ دن تک جاری رہنے والے اس آپریشن میں جسے بلیو اسٹار کا نام دیا گیا تھا، بھارتی فوج نے اس قتل عام میں سیکڑوں سکھوں کو دن دیہاڑے قتل کیا، جس گردوارے میں سکھ عقائد کے مطابق ننگے سر جانا بھی گناہ ہے وہاں قاتل بھارتی فوجیوں نے جوتوں سمیت گھس کر سکھ عبادتگاہ میں خون کی ندیاں بہا دیں۔

پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے سیکرٹری جنرل سردارامیرسنگھ کہتے ہیں آٹھ دن جاری رہنے والے آپریش بلیو اسٹار کا آغاز یکم جون 1984 کو ہوا جب بھارتی فوج نے گرورام داس لنگر کی عمارت پر حملہ کیا، اگلے دن ہندوستانی فوج نے امرتسر پہنچ کر شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کیا، پانی، بجلی اور میڈیا کو بھی مکمل بند کردیا گیا۔ چار جون کو ہرمندر صاحب کی عمارت پر گولہ باری شروع ہوئی، پانج جون کو بھارتی فوج گولڈن ٹیمپل کی عمارت میں داخل ہوئی اور وہاں موجود سکھوں کا بلا تفریق قتل عام کیا۔ چھ جون کو ٹینکوں کی مدد سے اکال تخت کو مسمار کیا گیا اور اس طرح 7 جون 1984 کو بھارتی فوج نے ہرمندر صاحب کی عمارت پر قبضہ جما لیا۔

آپریشن بلیو اسٹار کے رد عمل میں اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو انہی کے سکھ سیکیورٹی گارڈ نے قتل کیا تو پورے بھارت میں سکھ مخالف فسادات پھوٹ پڑے اور لگ بھگ 17 ہزار سکھوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

سردار امیر سنگھ نے بتایا سکھ قوم 37 سال قبل لگایا جانے وال ایہ زخم بھولی ہے نہ بھولے گی، پاکستان میں بسنے والے سکھ برادری 6 جون کو گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور،ننکانہ صاحب، پنجہ صاحب حسن ابدال، پشاورسمیت مختلف شہروں میں آپریشن بلیو اسٹار کی 37 سال مکمل ہونے کی یادمیں بھارتی حکومت اورفوج کے خلاف احتجاج کررہی ہے اور اپنے ان پیاروں کو یاد کرہی ہے جنہوں نے اس آپریشن کے دوران اپنی جانیں قربان کیں۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے سکھوں کی طرف سے خالصتان کے قیام کی تحریک کوختم کرنے کے لئے اس تحریک کے روح رواں سنت جرنیل سنگھ بھنڈراں والے اورانکے ساتھیوں کوختم کرنے کے لئے یہ آپریشن کیاتھا۔ اس قتل عام میں سنت جرنیل بھنڈراں والا اورانکے ساتھی بھی مارے گئے مگرخالصتان تحریک کوختم نہیں کیاجاسکاہے، سکھوں کی بڑی تعداد آج بھی علیحدہ ملک کامطالبہ کررہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں