میانمار میں سرچ آپریشن کے دوران فوج اور دیہاتیوں میں جھڑپ 20 کسان ہلاک

اسلحے کی تلاشی کے بہانے فوج نے نسل کشی کی، کسان رہنما


ویب ڈیسک June 06, 2021
فوج نے گاؤں میں اسلحے کی برآمدگی کے لیے سرچ آپریشن کیا تھا، فوٹو: فائل

LONDON: میانمار کے ایک گاؤں میں سرچ آپریشن کے دوران فوجی اہلکاروں اور دیہاتیوں کے درمیان جھڑپ میں 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، ہلاک ہونے والوں میں اکثریت کسانوں کی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار کے ڈیلٹا ریجن کے ایک گاؤں میں اسلحے کی تلاش کے لیے فوج نے آپریشن کیا جس کے دوران سخت مزاحمت کا سامنا رہا۔ سرچ آپریشن کے دوران دیہاتیوں نے بھی فوج پر فصل کاٹنے والے تیز دھار آلے سے حملہ کردیا۔

فوجی قیادت کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ جھڑپ میں 3 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوئے تاہم معزول حکومت کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ 20 کسان ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

آزاد ذرائع کا بھی کہنا ہے کہ گاؤں کے اسپتال میں 15 سے زائد لاشیں لائی گئی ہیں جب کہ درجن سے زائد زخمی ہیں جن میں سے 5 کی حالت نازک بتائی جارہی ہیں۔ کسان رہنماؤں نے کہا کہ سرچ آپریشن کے بہانے کسانوں کی نسل کشی کی گئی۔

واضح رہے کہ میانمار میں رواں سال فروری کو فوج نے حکمراں آنگ سان سوچی کو گرفتار کرکے ملکی اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور ایک سال کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی جس کے بعد سے ملٹری قیادت کو عوامی سطح پر مزاحمت کا سامنا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں