ایکسپریس میڈیا گروپ کے کارکنوں پر حملہ کھلی دہشت گردی ہےکھلاڑیوں کی مذمت

ایکسپریس کو سچ بولنے اور سچ دکھانے کی سزا دی جارہی ہے،میڈیا کے کارکنوں پر حملہ خوف پھیلانے کیلیے کیا گیا


Sports Reporter January 19, 2014
شہریوں کوتحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمے داری ہے،حنیف محمد،راشد لطیف،ظہیرعباس،جہانگیرخان،اصلاح الدین کی گفتگو . فوٹو : ایکسپریس

مختلف شعبہ ہائے زندگی کی طرح کھلاڑیوں اور کھیلوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بھی ایکسپریس میڈیا گروپ کی گاڑی پر حملے کے نتیجے میں کارکنوں کی شہادت پر رنج و غم کا اظہار کیا۔

انھوں نے ادارے کے صحافیوں اور کارکنان سے بھر پور اور مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپریس نے ہمیشہ حق اور سچ کے لیے آواز بلندکی، جسے ایسے واقعات سے دبایا نہیں جاسکتا،سابق ٹیسٹ کپتان حنیف محمد نے کہا کہ دہشت گردی کا یہ واقعہ آزادی صحافت پر حملے کے مترادف ہے، حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں، سابق ٹیسٹ کپتان راشد لطیف نے کہا ہے کہ یہ بھیانک اور گھناؤنا عمل قابل مذمت ہے جس میں معصوم جانوں کا ضیاع ہوا،سابق ٹیسٹ کپتان وسیم باری نے کہا کہ آج پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، ہر شہری کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمے داری ہے، سابق ٹیسٹ کپتان ظہیر عباس نے کہا کہ ایسے واقعات سے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔



صحافتی ادارے سے وابستہ افراد کو نشانہ بنانا قابل افسوس ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے، دنیائے اسکواش میں طویل مدت تک حکمرانی کرنیوالے سابق عالمی چیمپئن جہانگیر خان نے کہا کہ ایکسپریس کی گاڑی پر حملہ قابل مذمت ہے جس کا مقصد خوفزدہ کرنا ہے، دہشتگردی عالمی مسئلہ بن چکی ہے جس کے تدارک کیلیے سنجیدگی کے ساتھ راست اقدامات کرنے ہوں گے، قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اولمپئین اصلاح الدین نے کہا کہ ایکسپریس کو سچ بولنے اور سچ دکھانے کی سزا دی جارہی ہے، دہشتگردی کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، بد قسمتی سے کراچی میں ایسے واقعات میں اضافہ ہو نا قابل تشویش ہے، سابق ہاکی کپتان اولمپیین سمیع اللہ خان نے کہا کہ صحافتی اداروں سے وابستہ افراد کو ٹارگٹ بنانا باعث افسوس ہے، امن وامان کی تیزی سے بگڑتی صورتحال پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔



قومی فٹبال ٹیم کے سابق کپتان علی نواز نے کہا کہ ایکسپریس پر حملہ صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے، ایکسپریس کی گاڑی پر حملے میں 3 قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کرنے والوں میں سابق ٹیسٹ کرکٹ جلال الدین، باسط علی، توصیف احمد، اعظم خان، عبدالرقیب، لیاقت علی، صادق محمد، شعیب محمد،دانش کنیریا،سلیم جعفر، انور علی، سابق برٹش اسکواش چیمپئن قمر زماں، قومی اسکواش کوچ جمشید گل، سابق اولمپئین افتخار سید، جہانگیر بٹ، عبدالوحید خان،انوار احمد خان، سابق عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف، قومی ٹینس چیمپئن عقیل خان،قومی گولف کھلاڑی محمد نذیر ، ریاض احمد،پی اواے کے صدر جنرل(ر) سید عارف حسن،پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے صدر دودا خان بھٹو،پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سیکریٹری کرنل(ر) احمد یار خان لودہی،پی ایس بی کے تحت کام کرنے والی پی او اے کے صدر میجر جنرل(ر) اکرم ساہی،پاکستان ٹینس فیڈریشن کے نائب صدر خالد رحمانی، سابق ڈیوس کپ کپتان سعید حئی، احمد علی راجپوت، مشیر ربانی، پروفیسر اعجاز فاروقی،ندیم عمر اور مدثرآرائیں سمیت دیگر بھی شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں