خستہ حال ٹریک بروقت تبدیل نہ کرنے سے ٹرین حادثات بڑھ گئے

گینگ مین اسٹاف اور ٹیکینکل وسائل نہ ہونے کی وجہ سے تین ماہ کے دوران مسافر ٹرین کا دوسرا بڑا حادثہ

گینگ مین اسٹاف اور ٹیکینکل وسائل نہ ہونے کی وجہ سے تین ماہ کے دوران مسافر ٹرین کا دوسرا بڑا حادثہ

ریلوے انتظامیہ کی غفلت اور خستہ حال ٹریک کو بروقت تبدیل نہ کئے جانے کی وجہ سے سکھر ڈویژن میں حادثات بڑھ گئے۔

گینگ مین اسٹاف اور ٹیکینکل وسائل نہ ہونے کی وجہ سے تین ماہ کے دوران مسافر ٹرین کا دوسرا بڑا حادثہ ہوگیا۔ افسران کی جانب سے باقاعدگی سے ٹریک کی فٹ پلیٹ نہ ہونے کی وجہ سے حادثات بڑھتے جارہے ہیں۔ گریڈ 21 کے فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر نے بھی گزشتہ کراچی حادثہ کی انکوائری رپورٹ میں ڈی ایس سکھر کو اس ڈویژن کے لئے رسک قرار دیا ہے۔


یہ بھی پڑھیں: گھوٹکی کے قریب 2 مسافر ٹرینوں میں تصادم سے 36 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

ذرائع کا کہنا ہے کہ سکھر ڈویژن میں مین لائن کا تمام ٹریک اپنی مدت مکمل کرچکا ہے ، اسکے باوجود اسے تبدیل نہیں کیا جارہا ہے جبکہ ریلوے حکام نے اس ٹریک کو تبدیل کرنے کے حوالے سے اسے " سی پیک " کے ساتھ مشروط کیا ہوا ہے لیکن حادثات بڑھتے جارہے ہیں۔

7 مارچ کو بھی سکھر ڈویژن میں ٹریک کھل گیا تھا اور کراچی ایکسپریس کی پانچ بوگیاں پٹری سے نیچے اتر گئی تھیں جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت 2 مسافر جاں بحق ہوئے جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
Load Next Story