اب گوگل میپ حادثات کی روک تھام کا کام بھی کرے گا

اس فیچر کی بدولت دنیا بھر میں ہارڈ بریکنگ کی وجہ سے ہونے والے حادثات کی روک تھام میں مدد مل سکے گی


ویب ڈیسک June 07, 2021
خطرناک راستوں کا تعین کرنے کے لیے گوگل ڈرائیور کے موبائل فون میں نصب سینسرز کی مدد لے گا.(فوٹو:فائل)

ٹیکنالوجی جائنٹ گوگل نے اپنی پراڈکٹ گوگل میپ میں ایک ایسا فیچر شامل کردیا ہے جس کی بدولت حادثات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

امریکا کی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل اپنی متعدد پراکٹس کے ساتھ استعمال کنندگان کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے کوشاں رہتی ہے۔ گوگل کا سب سے مفید اور موثر پراڈکٹ ' گوگل میپ' ہے جس نے راستوں کی نشان دہی کو نہایت آسان بنا کر بہت سے نئے کاروبار کے مواقع پیدا کیے ہیں۔

حال ہی میں گوگل میپ نے ماحول دوست تیز ترین راستے کی تلاش کا فیچر متعارف کروایا تھا۔ تاہم اب گوگل ایک اور نئےفیچر پر کام کر رہا ہے، جس کی بدولت استعمال کنندگان کو ایسے روڈ سے دور رکھا جائے گا جہاں پر ڈرائیور بہت سخت بریک لگاتے ہیں جو حادثات کا سبب بنتے ہیں۔

آٹوموبائل صنعت کی خبریں دینے والی کینیڈین ویب سائٹ آٹو ایویلیوشن کے مطابق گوگل میپ ایسے مقامات کے لیے تیز ترین راستے کی تجویز نہیں دے گا جہاں حادثات اور ہارڈ بریکنگ کی شرح زیادہ ہوگی، درحقیقت گوگل میپ شناخت کرے گا کہ کس جگہ پر ڈرائیور ہارڈ بریک استعمال کر رہے ہیں، جس کا مطلب عموما ٹکراؤ کے امکانات میں اضافے سے لیا جاتا ہے۔

گوگل میپ ڈرائیور کو نسبتاً محفوظ متبادل راستے پر جانے کی تجویز دے گا۔ رپورٹ کے مطابق گوگل کا کہنا ہے کہ ' گوگل میپ کو ایسے فیچرز سے مزین کیا جارہا ہے جو محفوظ راستوں کا تعین کرے گا۔ اگر گوگل اس فیچر کو مکمل طور پر فعال کردیتا ہے تو اس سے دنیا بھر میں ہارڈ بریکنگ کی وجہ سے ہونے والے 100 ملین سے زائد حادثات کی روک تھام میں مدد مل سکے گی۔'

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خطرناک راستوں کا تعین کرنے کے لیے گوگل ڈرائیور کے موبائل فون میں نصب ہونے والے سینسرز 'ایکسیلیرومیٹرز اور گائرواسکوپس' کی مدد لے گا، جو کہ سخت بریک کی وجہ سے رفتار میں تیزی سے ہونے والی کمی کی شناخت کرسکتے ہیں۔ جب کہ ہارڈ بریکنگ کی شناخت کے لیے گوگل مصنوعی ذہانت کی مدد سے بھی ڈیٹا جمع کرے گا۔ یہ فیچر آئی اور ایس اور اینڈروئیڈ صارفین کے لیے جلد ہی دستیاب ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں