کینیڈا میں قتل ہونے والے 4 پاکستانیوں کا گناہ مسلمان ہونا تھا شاہ محمود قریشی
کینیڈین وزیراعظم سے کہوں گا کہ یہ ان کے معاشرے کا امتحان ہے، وزیرخارجہ
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں قتل ہونے والے 5 پاکستانیوں کا گناہ مسلمان ہونا تھا میرے نزدیک یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کینیڈا میں پاکستانی نژاد فیملی کے ساتھ المناک واقعہ کے حوالے سے بیان میں کہا کہ پولیس کی تحقیقات کے مطابق واقعہ میں اسلاموفوبیا کا عنصرموجود ہے، میرے نزدیک یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے، جو باڈیز ملیں وہ قابلِ شناخت نہیں، ابھی تک پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظارہورہا ہے، یہ فیزیوتھراپسٹ تھے پڑھے لکھے شخص تھے ان کا پاکستان میں تعلق لاہورسے تھا، واقعے پرکینیڈین کی ہائی کمیشن کودفترخارجہ میں مدعو کیا ہے، کینیڈین وزیراعظم سے کہوں گا کہ یہ ان کے معاشرے کا امتحان ہے، کینیڈا میں مقیم مسلمانوں کے تحفظ کویقینی بنانے کیلئے اپنا کردارادا کریں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پانچ بے گناہ پاکستانی کنیڈین کوکچل دیا گیا، جاں بحق ہونے والوں کا گناہ مسلمان ہونا ہے، اگرٹرینڈ کوروکا نہ گیا توبے گناہ لوگ نشانہ بنتے رہیں گے، جب تک مکمل رپورٹ سامنے نہیں آجاتی، کچھ بھی حتمی طورپرنہیں کہا جا سکتا، مغرب میں اسلاموفوبیا میں اضافہ ہورہا ہے جس کا تدارک ضروری ہے، پاکستان دنیا بھرمیں اسلاموفوبیا کے ابھرتے ٹرینڈ کی نشاندہی کررہا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: کینیڈین نوجوان نے مسلمان خاندان پر ٹرک چڑھا دیا، 4 افراد جاں بحق
وزیرخارجہ کے مطابق فیملی اس المناک سانحہ کے باعث کرب کا شکارہے، ہم نے ان کومیتیں پاکستان بھجوانے کی پیشکش کی، متاثرہ فیملی نے وہیں تدفین کرنے کے متعلق آگاہ کیا، کینیڈا میں مقیم پاکستانی متاثرہ خاندان کے ساتھ مل کر اظہارِ یکجہتی کریں، اگر نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت ملتی ہے توفزیکلی شامل ہوں ورنہ غائبانہ نمازجنازہ ادا کریں۔
واضح رہے کہ کینیڈا کی ریاست اونٹاریوکے شہرلندن میں ایک 20 سالہ نوجوان نیتھینیل ویلٹمین نے مسلمان خاندان پر ٹرک چڑھا دیا جس کے نتیجے میں اس خاندان کے چاروں افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے تھے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کینیڈا میں پاکستانی نژاد فیملی کے ساتھ المناک واقعہ کے حوالے سے بیان میں کہا کہ پولیس کی تحقیقات کے مطابق واقعہ میں اسلاموفوبیا کا عنصرموجود ہے، میرے نزدیک یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے، جو باڈیز ملیں وہ قابلِ شناخت نہیں، ابھی تک پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظارہورہا ہے، یہ فیزیوتھراپسٹ تھے پڑھے لکھے شخص تھے ان کا پاکستان میں تعلق لاہورسے تھا، واقعے پرکینیڈین کی ہائی کمیشن کودفترخارجہ میں مدعو کیا ہے، کینیڈین وزیراعظم سے کہوں گا کہ یہ ان کے معاشرے کا امتحان ہے، کینیڈا میں مقیم مسلمانوں کے تحفظ کویقینی بنانے کیلئے اپنا کردارادا کریں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پانچ بے گناہ پاکستانی کنیڈین کوکچل دیا گیا، جاں بحق ہونے والوں کا گناہ مسلمان ہونا ہے، اگرٹرینڈ کوروکا نہ گیا توبے گناہ لوگ نشانہ بنتے رہیں گے، جب تک مکمل رپورٹ سامنے نہیں آجاتی، کچھ بھی حتمی طورپرنہیں کہا جا سکتا، مغرب میں اسلاموفوبیا میں اضافہ ہورہا ہے جس کا تدارک ضروری ہے، پاکستان دنیا بھرمیں اسلاموفوبیا کے ابھرتے ٹرینڈ کی نشاندہی کررہا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: کینیڈین نوجوان نے مسلمان خاندان پر ٹرک چڑھا دیا، 4 افراد جاں بحق
وزیرخارجہ کے مطابق فیملی اس المناک سانحہ کے باعث کرب کا شکارہے، ہم نے ان کومیتیں پاکستان بھجوانے کی پیشکش کی، متاثرہ فیملی نے وہیں تدفین کرنے کے متعلق آگاہ کیا، کینیڈا میں مقیم پاکستانی متاثرہ خاندان کے ساتھ مل کر اظہارِ یکجہتی کریں، اگر نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت ملتی ہے توفزیکلی شامل ہوں ورنہ غائبانہ نمازجنازہ ادا کریں۔
واضح رہے کہ کینیڈا کی ریاست اونٹاریوکے شہرلندن میں ایک 20 سالہ نوجوان نیتھینیل ویلٹمین نے مسلمان خاندان پر ٹرک چڑھا دیا جس کے نتیجے میں اس خاندان کے چاروں افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے تھے۔