انتظار کی گھڑیاں ختم پی ایس ایل کا طبلِ جنگ بج گیا
ابوظبی میں آج اسلام آباد یونائیٹڈ اورلاہور قلندرز کے مابین پہلا معرکہ
انتظار کی گھڑیاں ختم، پی ایس ایل کا طبل جنگ بج گیا جب کہ ابوظبی میں پہلا معرکہ بدھ کو پوائنٹس ٹیبل پر تیسرے نمبر پر موجود اسلام آباد یونائیٹڈ اور چوتھی پوزیشن کی حامل ٹیم لاہور قلندرز کے مابین ہوگا۔
پی ایس ایل 6کا کراچی میں جاری میلہ 14میچز کے بعد ہی کورونا وائرس نے اجاڑ دیا تھا، مارچ کے پہلے ہفتے میں معطل ہونے والے ایونٹ کو مکمل کرنے کیلیے پہلا قدم اٹھاتے ہوئے شہر قائد میں ہی باقی مقابلوں کا شیڈول بھی جاری کردیا گیا۔
بعد ازاں یواے ای میں میچز کرانے کے تجویز پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا تو ویزوں،لاجسٹک مسائل اور دیگر انتظامی امور سمیت رکاوٹوں کا طویل سلسلہ شروع ہوا، بالآخر بھارتی براڈ کاسٹرز کی ابوظبی آمد سمیت تمام مسائل حل ہوئے اور قدرے تاخیر سے یعنی 5کے بجائے 9جون کو میچز شروع کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے شیڈول بھی جاری کردیا۔
لاہور، کراچی اور ابوظبی میں قرنطینہ کرنے والے کھلاڑیوں اور ایکشن دیکھنے کیلیے بے تاب شائقین کے انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں، بدھ سے عرب صحراؤں کے دامن میں بنائے گئے شیخ زید اسٹیڈیم میں چوکوں، چھکوں کی برسات کا آغاز ہوگا، تماشائیوں کو وینیو پر آنے کی اجازت نہیں لیکن پاکستان اور دنیا بھر میں موجود شائقین اپنے گھروں میں بیٹھ کر ہی اپنی پسندیدہ ٹیموں اور کھلاڑیوں کو سپورٹ کرینگے۔
کراچی میں ہونے والے میچز کی ٹاپ فور میں شامل کراچی کنگز اور پشاورزلمی نے 5، 5، اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز نے 4،4میچز کھیلے ہیں،چاروں نے 3، 3 فتوحات کے ساتھ 6، 6 پوائنٹس جوڑے مگر نیٹ رن ریٹ کی وجہ سے پوزیشنز کا فرق ہے۔
ملتان سطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 5،5میچز میں صرف 1،1کامیابی حاصل کی، بدھ کو پوائنٹس ٹیبل پر تیسری پوزیشن کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کا نمبر 4لاہور قلندرز کے ساتھ ٹاکرا ہوگا،باہمی مقابلوں میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے 8جبکہ لاہور قلندرز نے صرف 2میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کو کولن منرواور عثمان خواجہ جیسے جارح مزاج بیٹسمینوں کے ساتھ روحیل نذیر کی خدمات حاصل ہیں، مڈل آرڈر میں آصف علی،افتخار احمد اور حسین طلعت موجود ہوں گے،شاداب خان مڈل آرڈر کے ساتھ ٹاپ آرڈر میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں،کپتان اسپنر کی حیثیت سے بھی سازگار کنڈیشنز کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
حسن علی اور فہیم اشرف بھی پیس بولنگ کے ساتھ بیٹنگ سے بھی میچ کا نقشہ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، دونوں انٹرنیشنل کرکٹ میں اچھی فارم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، باصلاحیت فاسٹ بولرز محمد موسٰی کے ساتھ وسیم جونیئر بھی سلیکشن کیلیے دستیاب ہیں۔
لاہور قلندرز کے اسکوڈ میں بھی اسٹارز اور پرفارمرز کی کمی نہیں،فخرزمان جیسا جارح مزاج اوپنر موجود ہے،ان کا ساتھ دینے کیلیے ذیشان اشرف بھی ہوں گی،کپتان سہیل اختر شیخ زیداسٹیڈیم میں بہترین کارکردگی کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔
محمد حفیظ دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے میں اپنی فارم برقرار نہیں رکھ سکے تھے،وہ ابوظبی میں کنڈیشنز کا فائدہ اٹھائینگے، لاہور قلندرز کیلیے چند یادگار میچ کھیلنے والے ڈیوڈ ویزا کا خلا پْر کرنے کیلیے جیمز فالکنر کی صورت میں ایک بہترین کرکٹر میسر آگیا ہے۔
اسپن کے شعبے میں راشد خان انٹرنیشنل کرکٹ اور لیگز میں اپنی دھاک بٹھا چکے ہیں،وہ بیٹنگ کرتے ہوئے چھکے چھڑانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،پیس بیٹری کو لاہور قلندرز کی حقیقی قوت سمجھا جاتا ہے،شاہین شاہ آفریدی کا ساتھ دینے کیلیے حارث رؤف اور دلبر حسین جیسے پیسرز موجود ہونگے،کپتان سہیل اختر کے مطابق انجرڈ وکٹ کیپر بیٹسمین بین ڈنک کافی بہتر ہیں،ان کو کھلانے کا فیصلہ ٹیم میٹنگ میں تازہ صورتحال دیکھ کر کیا جائیگا۔
ابوظبی کی پچز سپورٹنگ خیال کی جاتی ہے جہاں بیٹسمینوں اور بولرز کیلیے یکساں مواقع موجود ہوتے ہیں، ابھی تک یہاں کھیلنے جانے والے 33ٹی 20 میچز میں سے 19بار ٹیمیں ہدف پانے میں کامیاب رہیں، 14میں پہلے بیٹنگ کرنے والی الیون سرخرو ہوئی، عام طور پر یہاں 150کا ہدف حاصل کرنا بھی آسان رہا۔
موسم سخت گرم اور دن کو درجہ حرارت 47کے قریب رہنے کا امکان ہے،رات کو گرمی میں کمی مگر اوس پڑنے کا خدشہ بھی موجود ہوگا، اسپنرز کو گیند گرپ کرنے میں زیادہ مشکل پیش آئے گی،اس لیے ٹاس کا اہم کردار ہو گا۔
پی ایس ایل 6کا کراچی میں جاری میلہ 14میچز کے بعد ہی کورونا وائرس نے اجاڑ دیا تھا، مارچ کے پہلے ہفتے میں معطل ہونے والے ایونٹ کو مکمل کرنے کیلیے پہلا قدم اٹھاتے ہوئے شہر قائد میں ہی باقی مقابلوں کا شیڈول بھی جاری کردیا گیا۔
بعد ازاں یواے ای میں میچز کرانے کے تجویز پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا تو ویزوں،لاجسٹک مسائل اور دیگر انتظامی امور سمیت رکاوٹوں کا طویل سلسلہ شروع ہوا، بالآخر بھارتی براڈ کاسٹرز کی ابوظبی آمد سمیت تمام مسائل حل ہوئے اور قدرے تاخیر سے یعنی 5کے بجائے 9جون کو میچز شروع کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے شیڈول بھی جاری کردیا۔
لاہور، کراچی اور ابوظبی میں قرنطینہ کرنے والے کھلاڑیوں اور ایکشن دیکھنے کیلیے بے تاب شائقین کے انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں، بدھ سے عرب صحراؤں کے دامن میں بنائے گئے شیخ زید اسٹیڈیم میں چوکوں، چھکوں کی برسات کا آغاز ہوگا، تماشائیوں کو وینیو پر آنے کی اجازت نہیں لیکن پاکستان اور دنیا بھر میں موجود شائقین اپنے گھروں میں بیٹھ کر ہی اپنی پسندیدہ ٹیموں اور کھلاڑیوں کو سپورٹ کرینگے۔
کراچی میں ہونے والے میچز کی ٹاپ فور میں شامل کراچی کنگز اور پشاورزلمی نے 5، 5، اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز نے 4،4میچز کھیلے ہیں،چاروں نے 3، 3 فتوحات کے ساتھ 6، 6 پوائنٹس جوڑے مگر نیٹ رن ریٹ کی وجہ سے پوزیشنز کا فرق ہے۔
ملتان سطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 5،5میچز میں صرف 1،1کامیابی حاصل کی، بدھ کو پوائنٹس ٹیبل پر تیسری پوزیشن کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کا نمبر 4لاہور قلندرز کے ساتھ ٹاکرا ہوگا،باہمی مقابلوں میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے 8جبکہ لاہور قلندرز نے صرف 2میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کو کولن منرواور عثمان خواجہ جیسے جارح مزاج بیٹسمینوں کے ساتھ روحیل نذیر کی خدمات حاصل ہیں، مڈل آرڈر میں آصف علی،افتخار احمد اور حسین طلعت موجود ہوں گے،شاداب خان مڈل آرڈر کے ساتھ ٹاپ آرڈر میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں،کپتان اسپنر کی حیثیت سے بھی سازگار کنڈیشنز کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
حسن علی اور فہیم اشرف بھی پیس بولنگ کے ساتھ بیٹنگ سے بھی میچ کا نقشہ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، دونوں انٹرنیشنل کرکٹ میں اچھی فارم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، باصلاحیت فاسٹ بولرز محمد موسٰی کے ساتھ وسیم جونیئر بھی سلیکشن کیلیے دستیاب ہیں۔
لاہور قلندرز کے اسکوڈ میں بھی اسٹارز اور پرفارمرز کی کمی نہیں،فخرزمان جیسا جارح مزاج اوپنر موجود ہے،ان کا ساتھ دینے کیلیے ذیشان اشرف بھی ہوں گی،کپتان سہیل اختر شیخ زیداسٹیڈیم میں بہترین کارکردگی کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔
محمد حفیظ دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے میں اپنی فارم برقرار نہیں رکھ سکے تھے،وہ ابوظبی میں کنڈیشنز کا فائدہ اٹھائینگے، لاہور قلندرز کیلیے چند یادگار میچ کھیلنے والے ڈیوڈ ویزا کا خلا پْر کرنے کیلیے جیمز فالکنر کی صورت میں ایک بہترین کرکٹر میسر آگیا ہے۔
اسپن کے شعبے میں راشد خان انٹرنیشنل کرکٹ اور لیگز میں اپنی دھاک بٹھا چکے ہیں،وہ بیٹنگ کرتے ہوئے چھکے چھڑانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،پیس بیٹری کو لاہور قلندرز کی حقیقی قوت سمجھا جاتا ہے،شاہین شاہ آفریدی کا ساتھ دینے کیلیے حارث رؤف اور دلبر حسین جیسے پیسرز موجود ہونگے،کپتان سہیل اختر کے مطابق انجرڈ وکٹ کیپر بیٹسمین بین ڈنک کافی بہتر ہیں،ان کو کھلانے کا فیصلہ ٹیم میٹنگ میں تازہ صورتحال دیکھ کر کیا جائیگا۔
ابوظبی کی پچز سپورٹنگ خیال کی جاتی ہے جہاں بیٹسمینوں اور بولرز کیلیے یکساں مواقع موجود ہوتے ہیں، ابھی تک یہاں کھیلنے جانے والے 33ٹی 20 میچز میں سے 19بار ٹیمیں ہدف پانے میں کامیاب رہیں، 14میں پہلے بیٹنگ کرنے والی الیون سرخرو ہوئی، عام طور پر یہاں 150کا ہدف حاصل کرنا بھی آسان رہا۔
موسم سخت گرم اور دن کو درجہ حرارت 47کے قریب رہنے کا امکان ہے،رات کو گرمی میں کمی مگر اوس پڑنے کا خدشہ بھی موجود ہوگا، اسپنرز کو گیند گرپ کرنے میں زیادہ مشکل پیش آئے گی،اس لیے ٹاس کا اہم کردار ہو گا۔