یہاں سے ’’موٹے لوگ‘‘ کرائے پر دستیاب ہیں
یہاں سے کرائے پر لیے جانے والے افراد کا کرایہ 2800 روپے فی گھنٹہ مقرر کیا گیا ہے
جاپان میں ایک نئی آن لائن سروس شروع ہوئی ہے جہاں سے موٹے اور بھاری بھرکم افراد کو 18 ڈالر (2800 پاکستانی روپے) فی گھنٹہ کے حساب سے کرائے پر لیا جاسکتا ہے۔
''ڈیبوکاری'' نامی اس سروس کو ''مسٹر بلس'' نے شروع کیا ہے جو اس سے پہلے موٹے لوگوں کےلیے ''کیوزیلا'' کے نام سے ایک فیشن برانڈ بھی لانچ کرچکے ہیں۔
ڈیبوکاری میں شمولیت کےلیے جاپانی شہری ہونے کے ساتھ ساتھ کم از کم 100 کلوگرام وزنی ہونا بھی شرط ہے۔
بتاتے چلیں کہ جاپان میں موٹے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے جبکہ 100 کلوگرام یا اس سے بھی زیادہ وزن والے افراد ان سے بھی زیادہ کم یاب ہیں۔
مسٹر بلس نے 2017 میں بطورِ خاص موٹے افراد کےلیے ایک ٹیلنٹ ایجنسی بھی شروع کی تھی جس میں اب تک تقریباً 45 افراد بھرتی ہوچکے ہیں۔
ڈیبوکاری کےلیے فی الحال ان ہی لوگوں سے کام چلایا جائے گا لیکن مزید افراد بھی رجسٹر ہوچکے ہیں۔
لیکن کوئی کسی موٹے آدمی کو کرائے پر کیوں لے گا؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹر بلس نے بتایا کہ کسی فیشن برانڈ کو بڑے (پلس) سائز والے کپڑوں کےلیے ماڈل کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ کوئی ادارہ اپنے ڈائٹ پلان کا اشتہار بنوانا چاہتا ہو؛ اور یہ بھی ممکن ہے کہ کسی فرد کو ہمت بڑھانے کےلیے خود سے موٹے افراد سے ملانے کی ضرورت ہو تاکہ وہ خود کو بہت زیادہ موٹا محسوس نہ کرے۔
مسٹر بلس کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو لوگ بھی اس سروس کےلیے کام کریں گے، انہیں ''موٹا'' کہلوانے میں شرمندگی محسوس نہیں کرنی چاہیے۔
جو لوگ بھی ڈیبوکاری سروس میں کام کریں گے، معاوضے کی پوری رقم ان ہی کو ملے گی جبکہ کمپنی صرف اور صرف ''کلائنٹ سے مذاکرات کی فیس'' وصول کرنے کی مجاز ہوگی۔
''ڈیبوکاری'' نامی اس سروس کو ''مسٹر بلس'' نے شروع کیا ہے جو اس سے پہلے موٹے لوگوں کےلیے ''کیوزیلا'' کے نام سے ایک فیشن برانڈ بھی لانچ کرچکے ہیں۔
ڈیبوکاری میں شمولیت کےلیے جاپانی شہری ہونے کے ساتھ ساتھ کم از کم 100 کلوگرام وزنی ہونا بھی شرط ہے۔
بتاتے چلیں کہ جاپان میں موٹے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے جبکہ 100 کلوگرام یا اس سے بھی زیادہ وزن والے افراد ان سے بھی زیادہ کم یاب ہیں۔
مسٹر بلس نے 2017 میں بطورِ خاص موٹے افراد کےلیے ایک ٹیلنٹ ایجنسی بھی شروع کی تھی جس میں اب تک تقریباً 45 افراد بھرتی ہوچکے ہیں۔
ڈیبوکاری کےلیے فی الحال ان ہی لوگوں سے کام چلایا جائے گا لیکن مزید افراد بھی رجسٹر ہوچکے ہیں۔
لیکن کوئی کسی موٹے آدمی کو کرائے پر کیوں لے گا؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے مسٹر بلس نے بتایا کہ کسی فیشن برانڈ کو بڑے (پلس) سائز والے کپڑوں کےلیے ماڈل کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ کوئی ادارہ اپنے ڈائٹ پلان کا اشتہار بنوانا چاہتا ہو؛ اور یہ بھی ممکن ہے کہ کسی فرد کو ہمت بڑھانے کےلیے خود سے موٹے افراد سے ملانے کی ضرورت ہو تاکہ وہ خود کو بہت زیادہ موٹا محسوس نہ کرے۔
مسٹر بلس کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو لوگ بھی اس سروس کےلیے کام کریں گے، انہیں ''موٹا'' کہلوانے میں شرمندگی محسوس نہیں کرنی چاہیے۔
جو لوگ بھی ڈیبوکاری سروس میں کام کریں گے، معاوضے کی پوری رقم ان ہی کو ملے گی جبکہ کمپنی صرف اور صرف ''کلائنٹ سے مذاکرات کی فیس'' وصول کرنے کی مجاز ہوگی۔