بنوں میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ20 اہلکار جاں بحق
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے سیکیورٹی فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
کینٹ میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملے کے نتیجے میں 20 اہلکار جاں بحق جبکہ 30 زخمی ہوگئے۔
پاک فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اتوار کی صبح پونے 9 بجے کے قریب بنوں کے علاقے کینٹ میں واقع پریڈ گراؤنڈ میں اس وقت دھماکا ہوا جب ایف سی کے اہلکار میرانشاہ روانہ ہورہے تھے، دھماکا کرائے پرحاصل کی گئی ایک نجی گاڑی میں نصب بارودی مواد سے کیا گیا، دھماکے کے نتیجے میں 20 اہلکار جاں بحق جبکہ 30 کے قریب زخمی ہوئے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز سے پورا شہر لرز اٹھا۔ شہید اہلکاروں کی لاشوں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ بنوں منتقل کردیا گیا ہے، جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم سیکیورٹی فورسز کے علاوہ کسی بھی شخص کو جائے وقوعہ اور اسپتال میں جانے کی اجازت نہیں۔ سیکورٹی فورسز کی جانب سے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا جارہا ہے جبکہ جائے وقوعہ کے قریب کھڑی نجی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے سیکیورٹی فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ فورسز پر حملوں کی کارروائیوں میں مزید تیزی آئے گی۔
وزیراعظم میاں نواز شریف، صدر مملکت ممنون حسین، سابق صدر آصف زرداری، ایم کیو ایم کے قائدالطاف حسین،وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک، امیر جماعت اسلامی سید منور حسن اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ ہر اتوار کو اس علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے گزرتے ہیں اور اس سلسلے میں بنوں میرانشاہ روڈ پر مکمل کرفیو نافذ ہوتا ہے۔
پاک فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اتوار کی صبح پونے 9 بجے کے قریب بنوں کے علاقے کینٹ میں واقع پریڈ گراؤنڈ میں اس وقت دھماکا ہوا جب ایف سی کے اہلکار میرانشاہ روانہ ہورہے تھے، دھماکا کرائے پرحاصل کی گئی ایک نجی گاڑی میں نصب بارودی مواد سے کیا گیا، دھماکے کے نتیجے میں 20 اہلکار جاں بحق جبکہ 30 کے قریب زخمی ہوئے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز سے پورا شہر لرز اٹھا۔ شہید اہلکاروں کی لاشوں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ بنوں منتقل کردیا گیا ہے، جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم سیکیورٹی فورسز کے علاوہ کسی بھی شخص کو جائے وقوعہ اور اسپتال میں جانے کی اجازت نہیں۔ سیکورٹی فورسز کی جانب سے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا جارہا ہے جبکہ جائے وقوعہ کے قریب کھڑی نجی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے سیکیورٹی فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ فورسز پر حملوں کی کارروائیوں میں مزید تیزی آئے گی۔
وزیراعظم میاں نواز شریف، صدر مملکت ممنون حسین، سابق صدر آصف زرداری، ایم کیو ایم کے قائدالطاف حسین،وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک، امیر جماعت اسلامی سید منور حسن اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ ہر اتوار کو اس علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے گزرتے ہیں اور اس سلسلے میں بنوں میرانشاہ روڈ پر مکمل کرفیو نافذ ہوتا ہے۔