98 فیصد عوام نے فوجی سیکیولر آئین کے حق میں فیصلہ دے دیامصری الیکشن کمیشن کا اعلان
اخوان المسلمین نے نئے آئین پر ہونے والے دوروزہ ریفرنڈم کا بائیکاٹ کیا تھا۔
مصر میں حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں نیا آئین متعارف کروانے کے لیے کرائے گئے ریفرنڈم میں عوام کے 98.1 فیصد شرکا نے اس کے حق میں ووٹ ڈالا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ منگل اور بدھ کو ہونے والے ریفرنڈم میں ملک کے 5کروڑ 30 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز میں سے 38.6 فیصد افراد نے ووٹ ڈالا ہے۔ مصری الیکشن کمیشن کے سربراہ نبیل سالب نے اس ریفرنڈم کو انتہائی کامیاب قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ معزول صدر محمد مرسی کے دور حکومت میں بھی اس حکومت کے مجوزہ آئین پر ریفرنڈم کروایا گیا تھا جس میں سیکولر جماعتوں نے بائیکاٹ کیا تھا اور اس ریفرنڈم میں 33 فیصد ووٹر نے حق رائے دہی استعمال کیا تھا، اس حوالے سے نئے اعداد و شمار حوصلہ افزا ہیں۔
موجودہ حکومت کی جانب سے بنائی گئی 50 رکنی کمیٹی نے مجوزہ آئین کو تشکیل دیا ہے جس میں مذہبی جماعتوں کی نمائندگی نام نہاد تھی، نیا آئین معزول صدر محمد مرسی کی حکومت کے بنائے ہوئے آئین کی جگہ نافذ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مصر کی سب سے بڑی جماعت اخوان المسلمین نے نئے آئین پر ہونے والے ریفرنڈم کا بائیکاٹ کیا تھا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ محمد مرسی ملک کے آئینی صدر ہیں اور انھیں صدر کے عہدے پر بحال کیا جائے۔