جنگجوہیرو لالہ سدھیر کی برسی خاموشی سے گزرگئی

’’فرض‘‘ سے اداکاری کا آغازکیا، پاکستان میں پہلی فلم ’’ہچکولے‘‘ میں بطور ہیرکام کیا


Cultural Reporter January 20, 2014
آخری فلم ’’سن آف ان داتا‘‘ تھی،سدھیر 19جنوری97ء کو دنیا سے رخصت ہوئے۔ فوٹو: فائل

RAWALPINDI: جنگجو ہیرو لالہ سدھیر کی برسی گذشتہ روز خاموشی سے گزر گئی ۔ لالہ سدھیر کا اصل نام شاہ زمان خان آفریدی تھا اس کے والد ایک آزادی پسند خان تھے جنھیں بغاوت کے جرم میں پھانسی دے دی گئی ۔

چنانچہ اہل خانہ سرحد سے پنجاب منتقل ہوگیا اور لاہور میں شیراں والا گیٹ کے محلے کو اپنا مسکن بنایا۔شاہ زمان آفریدی بڑے ہوئے تو ایک وجہیہ جوان لڑکے کے طور پر احباب میں ہیرو کے طور پر مقبول ہوئے۔ چنانچہ یہی بات انھیں فلم ''فرض'' میں ہیرو لے آئی ۔ ہدایتکار نرنجن نے راگنی کے مقابل انھیں سدھیر کا نام دے کر پیش کیا۔پاکستان میں سدھیر کی پہلی فلم کا نام ''ہچکولے'' تھا ۔ ''ہچکولے'' کی ہیروئین نجمہ (بیگم ملک باری) اور دوسرے اداکار اختری، ایم اسماعیل اور اجمل تھے ۔ قیام پاکستان کے پانچ سال بعد 1952 ء میں ہدایتکار سبطین فضلی نے سدھیر کو ''دوپٹہ'' میں لیا۔ اس میں ہیرو اجے کمار اور ہیروئن نورجہاں تھی ۔اگلی فلم ''سسی'' میں سدھیر پنوں کے کردار میں اور صبحیہ مرکزی رول میں تھی اس فلم نے ملک کے تمام بڑے شہروں میں سلور جوبلی منائی ۔ اسی زمانے میں سدھیر پنجابی فلم ''بلبل'' ، ''جھیل کنارے''، '' خزاں کے بعد'' اور ''طوفان'' میں ہیرو آئے ۔

 photo 6_zps35fc2eff.jpg

لیکن ان میں سے ایک بھی فلم کامیاب نہ ہوسکی ، لیکن انور کمال پاشا کی نیم جاسوسی رومانی فلم ''گمنام'' نے ساری ناکامیوں کو پس پشت ڈال دیا۔ یکے والی ، باغی ، چٹیِ،سوسائٹی، آنکھ کا نشہ، جان بہار، کرتار سنگھ، گڈی گڈا، یار بیلی ، اور ہدایتکار مسعود پرویز کی ''جھومر'' ان کی یادگار فلمیں ہیں۔ سدھیر کی فلم ''باغی'' پہلی پاکستانی فلم تھی جس کی نمائش دوست ملک چین میں ہوئی اور اسے بے حد پسند کیا گیا ۔ اسی فلم کے بعد ان کو جنگجو ہیرو کا لقب دیا گیا ۔ عجب خان ، فرنگی، مفرور، کالا پانی، آخری نشان، قبیلہ اور ایسی متعدد فلموں میں انھوں نے ایکشن ہیرو کی حیثیت سے کامیاب اداکاری کی ۔

ہدایتکار اسلم ایرانی کی ایک فلم پون کی عکسبندی کے دوران اس کی فلم ہیروئن شمی سے چاہت ومحبت کے عہدوپیماں ہوئے اور کسی سے شکست نہ کھانے والا جنگجو ہیرو شمی کی زلفوں کے اسیر ہوکر شادی کرلی ۔سدھیر کو فلمی حلقوں میں بڑی محبت اور قدرواحترام سے ''لالہ جی'' کہہ کر مخاطب کیا جاتا تھا۔سدھیر نے زیبا سے بھی شادی کی مگر یہ شادی زیادہ عرصہ تک قائم نہ رہ سکی ۔ سدھیر نے بحیثیت فلمساز بغاوت اور ساحل سمیت متعدد فلمیں بنائیں ۔ان کی کی آخری فلم ہدایتکار یوسف اقبال کی ''سن آف ان داتا'' تھی ۔ سدھیر 19جنوری 1997ء کو اس جہان رنگ وبو سے رخصت ہوئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں