نجی انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کو مزاحمت پرقتل کرنے کے الزام میں 3 ملزمان گرفتار

ابتدائی تفتیش کے مطابق واردات کے دوران ملزم رستم پٹھان نے گاڑی نہ روکنے پر سید ظاہر علی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا


ویب ڈیسک June 12, 2021
ابتدائی تفتیش کے مطابق واردات کے دوران ملزم رستم پٹھان نے گاڑی نہ روکنے پر سید ظاہر علی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا

نیوٹاؤن پولیس نے گزشتہ روز اسٹیڈیم روڈ پر نجی انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر کو مزاحمت پر قتل کرنے کے الزام میں 2 ملزمان کو سہولت کار سمیت گرفتار کرلیا ہے۔ دونوں ملزمان عادی جرائم پیشہ ہیں،واردات کےلیے پی آئی بی کے منشیات فروش سے اسلحہ کرائے پر حاصل کیا تھا۔

نیوٹاؤن پولیس نے اسٹیڈیم روڈ پر نجی تعلیمی ادارے کے ڈائریکٹر سید ظاہر علی کو مزاحمت پر قتل کرنے کے الزام میں 2 ملزمان کو سہولت کار سمیت گرفتار کرلیا ہے۔

اس حوالے سے ایس پی گلشن اقبال معروف عثمان نے بتایا کہ پولیس نے قتل کی واردات میں ملوث 2 ملزمان رستم پٹھان اور ابراہیم بنگالی کو گرفتار کرلیا جو کہ عادی جرائم پیشہ ہیں، انھوں ںے بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق واردات کے دوران ملزم رستم پٹھان نے گاڑی نہ روکنے پر سید ظاہر علی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جب کہ اس کا ساتھی موٹر سائیکل چلا رہا تھا۔ پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر انہیں اسلحہ کرائے پر دینے والے منشیات فروش کو بھی گرفتار کرلیا۔

اس بارے میں ایس ایچ او نیوٹاؤن سلیم اعوان نے بتایا کہ واردات کے بعد مقتول کے ڈرائیور نے اپنے بیان میں ملزمان کا جو حلیہ بتایا تھا اس کی معلومات پر انھوں نے ملحقہ علاقوں میں کڑی نگرانی کا عمل شروع کر دیا اور ملزمان جب دوبارہ واردات کی نیت سے نکلے تو ان کا پولیس سے ٹکراؤ ہوگیا، پولیس نے شک کی بنیاد پر انہیں روک کر پوچھ گچھ کی تو ملزمان نے واردات کے دوران کار سوار کو فائرنگ کا نشانہ بنانے کا انکشاف کیا۔

پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا، دوران تفتیش انہوں نے انکشاف کیا کہ واردات کے دوران استعمال کیے جانے والا اسلحہ انہوں نے پی آئی بی کے منشیات فروش ذاکر سے کرائے پر لیا تھا جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سہولت کار کر بھی گرفتار کرلیا۔

گرفتار ملزمان بہادر آباد شیر پاؤ بستی کے رہائشی اور عادی جرائم پیشہ اور نشہ بھی کرتے ہیں، پولیس دونوں ملزمان سے دیگر وارداتوں کے حوالے سے بھی مزید معلومات حاصل کر رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں