بدامنی کے شکار علاقوں میں بلاتفریق آپریشن کیا جائے ایاز پلیجو
متحدہ سے بات ہوسکتی ہے، ایکسپریس نیوزکے 3کارکنوں کی شہادت پر اظہارتعزیت
قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو نے کراچی وحیدرآباد سمیت بدامنی کے شکار علاقوں میں بلاتفریق آپریشن کرکے انھیں ناجائز اسلحے سے پاک کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ کراچی سے زیادہ سندھ کے دیہی علاقے پسماندگی اور محرومی کا شکار ہیں۔
جبکہ کراچی کی محرومی کے حوالے سے کیا جانے والے پروپیگنڈا سوائے سیاسی نعرے کے کچھ بھی نہیں اور وہ اس حوالے سے ہر سیاسی لیڈر سے مباحثہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے پلیجو ہاؤس قاسم آباد میں مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے مختلف رپورٹس کاحوالہ اور اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ کراچی نہ صرف سندھ بلکہ میں ملک میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ شہر ہے، اس کے برعکس سندھ کے دیہات میں صورتحال انتہائی خراب ہے لیکن اس کے باوجود شہری آبادی خاص طور پر کراچی کے ساتھ ظلم ہونے کی بات کی جاتی ہے جوحقائق کے برعکس ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے نائن زیرو کے دورے کی دعوت کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے تاہم ہم نے متحدہ قومی موومنٹ پر واضح کردیا ہے کہ حقوق، وسائل، روزگار کے متعلق تو بات کی جاسکتی ہے لیکن سندھ کی وحدت پرکوئی بات نہیں ہوسکتی۔
انھوں نے 2014کو ترقی، تعلیم اور امن کے حصول کے لیے جدوجہد کے سال کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے کہ جدوجہد کے سلسلے میں 16 فروری تک سندھ بھر میں اپنے حقوق کے لیے آگہی پیدا کرنے کیلیے مظاہرے، ریلیاں، شارٹ مارچ اور دھرنے دیے جائیں گے جبکہ سندھ میں موجود بند اسکولز کھلوانے اور اسپتالوں کو باقاعدہ ورکنگ میں لانے، روزگار اور امن کے قیام کیلیے بھی جدوجہد کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سال 2011/12 کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے 31سرکاری محکموں اور مختلف شعبہ جات میں 5کھرب 19ارب سے زیادہ کی کرپشن کی گئی۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ 2ماہ کے اندر سندھ میں بلدیاتی الیکشن کرائیں جائیں۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ دیہی سندھ کے احساس محرومی کو ختم کرنے کیلیے دیہی علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر 5یونیورسٹیاں، 10بڑے اسپتال اور 5 بڑے صنعتی زون قائم کیے جائیں جبکہ نوکریوں میں ناانصافیوں کے ازالے کیلیے وزیراعظم نوازشریف سندھ کو 5 لاکھ وفاقی نوکریاں دینے کا اعلان کریں۔ انھوں نے کراچی میں ایکسپریس میڈیا گروپ کے 3 کارکنوں کے شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اورکہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پوری عوامی تحریک ایکسپریس میڈیا گروپ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ اور اگر صحافی تنظیمیں یا ادارے مشترکہ طور پر صحافیوں کے حوالے سے کوئی دن منانا چاہتی ہے تو عوامی تحریک انکے احتجاج میں پورے سندھ میں شریک ہوگی۔
جبکہ کراچی کی محرومی کے حوالے سے کیا جانے والے پروپیگنڈا سوائے سیاسی نعرے کے کچھ بھی نہیں اور وہ اس حوالے سے ہر سیاسی لیڈر سے مباحثہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے پلیجو ہاؤس قاسم آباد میں مرکزی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے مختلف رپورٹس کاحوالہ اور اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ کراچی نہ صرف سندھ بلکہ میں ملک میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ شہر ہے، اس کے برعکس سندھ کے دیہات میں صورتحال انتہائی خراب ہے لیکن اس کے باوجود شہری آبادی خاص طور پر کراچی کے ساتھ ظلم ہونے کی بات کی جاتی ہے جوحقائق کے برعکس ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے نائن زیرو کے دورے کی دعوت کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے تاہم ہم نے متحدہ قومی موومنٹ پر واضح کردیا ہے کہ حقوق، وسائل، روزگار کے متعلق تو بات کی جاسکتی ہے لیکن سندھ کی وحدت پرکوئی بات نہیں ہوسکتی۔
انھوں نے 2014کو ترقی، تعلیم اور امن کے حصول کے لیے جدوجہد کے سال کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے کہ جدوجہد کے سلسلے میں 16 فروری تک سندھ بھر میں اپنے حقوق کے لیے آگہی پیدا کرنے کیلیے مظاہرے، ریلیاں، شارٹ مارچ اور دھرنے دیے جائیں گے جبکہ سندھ میں موجود بند اسکولز کھلوانے اور اسپتالوں کو باقاعدہ ورکنگ میں لانے، روزگار اور امن کے قیام کیلیے بھی جدوجہد کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سال 2011/12 کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے 31سرکاری محکموں اور مختلف شعبہ جات میں 5کھرب 19ارب سے زیادہ کی کرپشن کی گئی۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ 2ماہ کے اندر سندھ میں بلدیاتی الیکشن کرائیں جائیں۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ دیہی سندھ کے احساس محرومی کو ختم کرنے کیلیے دیہی علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر 5یونیورسٹیاں، 10بڑے اسپتال اور 5 بڑے صنعتی زون قائم کیے جائیں جبکہ نوکریوں میں ناانصافیوں کے ازالے کیلیے وزیراعظم نوازشریف سندھ کو 5 لاکھ وفاقی نوکریاں دینے کا اعلان کریں۔ انھوں نے کراچی میں ایکسپریس میڈیا گروپ کے 3 کارکنوں کے شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اورکہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پوری عوامی تحریک ایکسپریس میڈیا گروپ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ اور اگر صحافی تنظیمیں یا ادارے مشترکہ طور پر صحافیوں کے حوالے سے کوئی دن منانا چاہتی ہے تو عوامی تحریک انکے احتجاج میں پورے سندھ میں شریک ہوگی۔