لیڈی ریڈنگ اسپتال کی اوپی ڈیز دوبارہ مریضوں کے لئے کھول دی گئیں
ابتدائی طورپر10 شعبہ جات کی اوپی ڈی کو مریضوں کے لئے بحال کیا گیا ہے، اسپتال ترجمان
کورونا کیسزمیں کمی آنے پرلیڈی ریڈنگ اسپتال پشاورکی اوپی ڈیزتین ماہ بعد دوبارہ مریضوں کے لئے باضابطہ کھول دی گئیں۔
حکومت کی جانب اسپتال کوکورونا کے لئے مکمل طورپرمختص کئے جانے کے بعد مارچ سے اوپی ڈی سمیت الیکٹوسروسزکو بند کردیا گیا تھا۔ صوبے میں کورونا کی شرح میں نہ صرف کمی ہورہی ہے بلکہ اسپتالوں کے بیشتر بیڈز بھی خالی ہورہے ہیں۔ اس صورتحال پراسپتال کی او پی ڈی کو بحال کردیا گیا ہے۔
اسپتال ترجمان محمد عاصم کے مطابق ابتدائی طورپر10 شعبہ جات کی اوپی ڈی کو مریضوں کے لئے بحال کیا گیا ہے، جس میں گائنی، پیڈس، روماٹالوجی، ای این ٹی، آئی، سائکاٹری، میگزیلوفیشل، اینڈوکرائنالوجی، ڈرماٹالوجی، یورالوجی کے شعبہ جات کی اوپی ڈیز کو کھولا گیا ہے جبکہ اوپی ڈی میں صرف 500 معائینہ پرچیاں مریضوں کو جاری کی جائیں گی۔
ان میں روزانہ 100 گائنی کے مریضوں اور 400 باقی امراض کے مریضوں کو دیکھا جائے گا۔ اسی طرح نہایت ضروری داخلے اور آپریشن ہوں گے۔ اسپتال ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اوپی ڈی کو سخت ایس او پیز کے ساتھ بحال کیا گیا ہے۔ماسک کے بغیر کسی مریض کو اوپی ڈیزمیں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایک مریض کے ساتھ ایک تیماردارکو صرف آنے کی اجازت ہوگی۔
اسپتال ترجمان کے مطابق اسپتال میں ابھی بھی 100 کورونا کے مریض زیرعلاج ہیں۔ کورونا مرض کے حوالے سے کوئی رسک نہیں لیا جاسکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے ایل آر ایچ کی او پی ڈی بند ہونے کے باعث خیبر ٹیچنگ اسپتال اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں مریضوں کے رش میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔جن سے ان ہسپتالوں کو مسائل درپیش ہیں جبکہ دونوں ہسپتالوں میں بھی اوپی ڈی کو بحال کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔جس کے لئے ہسپتالوں کے اجلاس طلب کرلئے گئے ہیں۔
حکومت کی جانب اسپتال کوکورونا کے لئے مکمل طورپرمختص کئے جانے کے بعد مارچ سے اوپی ڈی سمیت الیکٹوسروسزکو بند کردیا گیا تھا۔ صوبے میں کورونا کی شرح میں نہ صرف کمی ہورہی ہے بلکہ اسپتالوں کے بیشتر بیڈز بھی خالی ہورہے ہیں۔ اس صورتحال پراسپتال کی او پی ڈی کو بحال کردیا گیا ہے۔
اسپتال ترجمان محمد عاصم کے مطابق ابتدائی طورپر10 شعبہ جات کی اوپی ڈی کو مریضوں کے لئے بحال کیا گیا ہے، جس میں گائنی، پیڈس، روماٹالوجی، ای این ٹی، آئی، سائکاٹری، میگزیلوفیشل، اینڈوکرائنالوجی، ڈرماٹالوجی، یورالوجی کے شعبہ جات کی اوپی ڈیز کو کھولا گیا ہے جبکہ اوپی ڈی میں صرف 500 معائینہ پرچیاں مریضوں کو جاری کی جائیں گی۔
ان میں روزانہ 100 گائنی کے مریضوں اور 400 باقی امراض کے مریضوں کو دیکھا جائے گا۔ اسی طرح نہایت ضروری داخلے اور آپریشن ہوں گے۔ اسپتال ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اوپی ڈی کو سخت ایس او پیز کے ساتھ بحال کیا گیا ہے۔ماسک کے بغیر کسی مریض کو اوپی ڈیزمیں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایک مریض کے ساتھ ایک تیماردارکو صرف آنے کی اجازت ہوگی۔
اسپتال ترجمان کے مطابق اسپتال میں ابھی بھی 100 کورونا کے مریض زیرعلاج ہیں۔ کورونا مرض کے حوالے سے کوئی رسک نہیں لیا جاسکتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے ایل آر ایچ کی او پی ڈی بند ہونے کے باعث خیبر ٹیچنگ اسپتال اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں مریضوں کے رش میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔جن سے ان ہسپتالوں کو مسائل درپیش ہیں جبکہ دونوں ہسپتالوں میں بھی اوپی ڈی کو بحال کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔جس کے لئے ہسپتالوں کے اجلاس طلب کرلئے گئے ہیں۔