پاکستان کاروباری سرگرمیوں میں بہتری کےلیے درست راہ پرگامزن ہے عالمی بینک
ڈوئنگ آف بزنس کیٹگری میں پاکستان نے اپنی درجہ بندی بہتر کی ہے، برطانوی ہائی کمشنر۔(فوٹو:فائل)
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ناجی بنہاسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کاروباری سرگرمیوں میں بہتری کے لیے درست سمت پر گامزن ہے، تاہم کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ڈیجیٹالائزشن بہت ضروری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرمایہ کاری بورڈ کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا۔ تقریب سے خطاب میں برطانوی ہائی کمشنر کرسٹین ٹرنرنے کہاکہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات بہت اچھے ہیں اورمیری ترجیح معیشت اور سرمایہ کاری ہے پاکستان کو جی ڈی پی کے دوگنا سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی ترقی کے لیے مضبوط معیشت میں بہتری ضروری ہے جب کہ ڈوئنگ آف بزنس درجہ بندی میں پاکستان نے اپنی درجہ بندی بہتر کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔
مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نج کاری کے شعبے کو زیادہ مواقع دینا وزیراعظم کا وژن ہے، اور برآمدات کے فروغ کے لیے پاکستان سنگل ونڈو کا آغاز کرنے جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں کلیمز کی کلیرنس کے لیے آٹومیٹڈ سسٹم متعارف کروایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ 250 ارب کے ریفنڈ دئیے گئے اوررواں مالی سال کے ابتدائی نو ماہ میں 220 ارب روپے کے ری فنڈذ دئیے گئے اوریہ سب ڈیجیٹالائزیشن کے باعث ممکن ہوا۔
اس موقع پر سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے پاکستان ریگولیٹری ماڈرنائزیشن کے اقدمات سمیت تین رپورٹس بھی جاری کی گئیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرمایہ کاری بورڈ کے زیراہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب میں کیا۔ تقریب سے خطاب میں برطانوی ہائی کمشنر کرسٹین ٹرنرنے کہاکہ پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات بہت اچھے ہیں اورمیری ترجیح معیشت اور سرمایہ کاری ہے پاکستان کو جی ڈی پی کے دوگنا سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی ترقی کے لیے مضبوط معیشت میں بہتری ضروری ہے جب کہ ڈوئنگ آف بزنس درجہ بندی میں پاکستان نے اپنی درجہ بندی بہتر کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔
مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نج کاری کے شعبے کو زیادہ مواقع دینا وزیراعظم کا وژن ہے، اور برآمدات کے فروغ کے لیے پاکستان سنگل ونڈو کا آغاز کرنے جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں کلیمز کی کلیرنس کے لیے آٹومیٹڈ سسٹم متعارف کروایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ 250 ارب کے ریفنڈ دئیے گئے اوررواں مالی سال کے ابتدائی نو ماہ میں 220 ارب روپے کے ری فنڈذ دئیے گئے اوریہ سب ڈیجیٹالائزیشن کے باعث ممکن ہوا۔
اس موقع پر سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے پاکستان ریگولیٹری ماڈرنائزیشن کے اقدمات سمیت تین رپورٹس بھی جاری کی گئیں۔