پاکستان کوسفارتی محاذ پرایک اور کامیابی آئی ایل او گورننگ باڈی کا رکن منتخب
آئی ایل اوانتخابات کے نتائج عالمی برادری کی جانب سے پاکستان کے قائدانہ کردار پر اعتماد کا مظہر ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان چار برس کے لیے انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن کی گورننگ باڈی کا رکن منتخب ہوگیاہے، جو کہ سفارتی محاذ پر پاکستان کی ایک اور بڑی کامیابی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق پاکستان کو انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی گورننگ باڈی کا رکن منتخب کر لیا گیا ہے۔ آج جینوا میں آئی ایل او کے 109ویں اجلاس میں مجازی طور پر انتخابات کا انعقاد ہوا، جس میں پاکستان سمیت چار نئے باقائدہ ممالک کو چار سال (2021 تا 2024 )کے لیے آئی ایل او کے ایشیاء پیسفک گروپ میں شامل کیا گیا۔
اس بابت زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن میں گورننگ باڈی پالیسی و فیصلہ سازی کی حیثیت رکھتی ہےاس کے 56 رکن ممالک 28 حکومتوں، 14 ایمپلائرز اور 14 کارکنان پر مشتمل ہیں، پاکستان ماضی میں بھی آئی ایل او کے ایگزیکٹو آرم کا باقائدہ رکن رہ چکا ہے اور 1947 میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کا رکن بنا تھا۔
ترجمان دفترخارجہ نے مزید بتایا آئی ایل اوانتخابات کے نتائج عالمی برادری کی جانب سے پاکستان کے قائدانہ کردار پر اعتماد کا مظہر ہیں، پاکستان نے بحران کے دور میں آئی ایل او کی گورننگ باڈی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ کووڈ-19 کے معاشرتی و اقتصادی اثرات میں کمی اور اقتصادی بڑھوتری کے لیے عالمی تعاون پرمباحثے اور بات چیت کی ضرورت ہے۔
ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق پاکستان کو انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی گورننگ باڈی کا رکن منتخب کر لیا گیا ہے۔ آج جینوا میں آئی ایل او کے 109ویں اجلاس میں مجازی طور پر انتخابات کا انعقاد ہوا، جس میں پاکستان سمیت چار نئے باقائدہ ممالک کو چار سال (2021 تا 2024 )کے لیے آئی ایل او کے ایشیاء پیسفک گروپ میں شامل کیا گیا۔
اس بابت زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن میں گورننگ باڈی پالیسی و فیصلہ سازی کی حیثیت رکھتی ہےاس کے 56 رکن ممالک 28 حکومتوں، 14 ایمپلائرز اور 14 کارکنان پر مشتمل ہیں، پاکستان ماضی میں بھی آئی ایل او کے ایگزیکٹو آرم کا باقائدہ رکن رہ چکا ہے اور 1947 میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کا رکن بنا تھا۔
ترجمان دفترخارجہ نے مزید بتایا آئی ایل اوانتخابات کے نتائج عالمی برادری کی جانب سے پاکستان کے قائدانہ کردار پر اعتماد کا مظہر ہیں، پاکستان نے بحران کے دور میں آئی ایل او کی گورننگ باڈی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ کووڈ-19 کے معاشرتی و اقتصادی اثرات میں کمی اور اقتصادی بڑھوتری کے لیے عالمی تعاون پرمباحثے اور بات چیت کی ضرورت ہے۔