سندھ کے بجٹ میں کراچی کیلیے 109 ارب روپے مختص
سندھ حکومت پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت کراچی میں 39 ارب 62 کروڑ روپے کے منصوبے تعمیرکرے گی
سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کراچی کے لیے 8ارب روپے کے میگا پراجیکٹس سمیت سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مجموعی طور پر 109ارب روپے مختص کیے ہیں۔
سندھ حکومت پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت کراچی میں 39 ارب 62 کروڑ روپے کے منصوبے تعمیرکریگی، یہ منصوبے روڈ انفرااسٹرکچر، نکاسی و فراہمی آب، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبوں سے متعلق ہیں جو عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ایشیاء انفرا اسٹرکچر اور انوسٹمنٹ بینک کی شراکت سے مکمل ہوں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ اس وقت سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 1072منصوبے ہیں جن کی مجموعی لاگت 991ارب روپے روپے ہے اور اگلے مالیاتی سال2021-22میں اس کے لئے 109ارب 36کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ کراچی میں 16 پی پی پی موڈ منصوبے ہیں جن کی اندازً لاگت 288.96ارب روپے ہے جن کا تعلق روڈ انفرا اسٹرکچر، پانی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبو ں سے ہے، اس وقت کراچی میں 6 منصوبے ایسے ہیں جو پچھلے سالوں میں 436.68ارب رو پے کی لا گت سے عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ایشیاء انفرا اسٹرکچر اور انوسٹمنٹ بینک کے مشترکہ تعا ون سے دستخط کئے گئے ہیں، اگلے مالیاتی سال2021-22 میں 39.619ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی ڈویژن کے لئے صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ضلعی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 266.15 ارب روپے کی لاگت کے منصو بے رکھے گئے ہیں جو تکمیل کے مختلف مرا حل میں ہیں، اگلے مالیاتی سال 2021-22میں ان اسکیموں کے لئے 61.94 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ حکومت سندھ نے ورلڈ بنک کے تعاون سے Karachi Competitive and Livable City of Karachi (Click) منصوبہ شروع کیا ہے، اس منصوبہ کے تحت نہ صرف حکومتی اقدامات میں بہتری لائی جائے گی بلکہ مقامی اداروں کو معاشی تعاون فراہم کرتے ہوئے میونسپل انفرا اسٹرکچر میں مزید بہتری لائی جائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر پر مقامی اداروں کے ذریعے 20ارب روپے سے زیادہ خرچ کئے جائیں گے، اہم منصوبوں پر کام کرتے ہوئے جیسا کہ مچھلی چوک سے کنوپ تک 80 کروڑ روپے کی لاگت سے سال 2021-22میں 6.5کلومیٹر روڈ تعمیر کیا جائے گا، اگلے مالی سال میں میونسپل انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لئے کراچی کی لوکل کونسلوں کو 5.2ارب روپے دئے جائیں گے، سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کے لئے 8ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو لوکل کونسل میں مختص کئے گئے 82 ارب روپے کے علاوہ ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ 12کلومیٹر دو رویہ سڑک کی کورنگی کریک /کازوے سے پی اے ایف ائر مین گولف کلب تک تعمیر۔ ہیوی ٹریفک کے جام ہونے کی صورت میں یہ متبادل راستہ فراہم کرے گا۔ ایکسپریس وے سے ماڑی پور سے وائی جنکشن، لیاری ایکسپریس وے ریمپ ماری پور روڈ سے وائی جنکشن کاکا پیر روڈ تک 8 کلومیٹر دو رویہ سڑک کی تعمیر، اس کی تعمیر سے شہر میں ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ یہ لیاری ایکسپریس وے سے بھی منسلک ہوگا۔ آئی سی سی پل پر انٹرچینج 3.06 کلو میٹر طویل سڑک کی تعمیر جو کہ 0.3 کلومیٹر شمال آئی سی آئی پل کے ماری پور انٹر سیکشن کو داہنی جانب سے ملائے گا۔
سیف سٹی کے لیے 6.88 ارب مختص
سندھ سیف سٹیز پراجیکٹ کے تحت کراچی سیف سٹی (نئی اسکیم) کے لیے 6 ارب 88 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔کراچی سیف سٹی پراجیکٹ کی لاگت کا کل تخمینہ 29 ارب روپے لگایا گیا ہے منصوبہ جون 2023 تک مکمل ہوگا، اس منصوبے کے لیے سندھ وفاق کے مساوی فنڈز فراہم کرے گا۔
ایس تھری اور کے فور منصوبے
گریٹر کراچی سیوریج پلان ایس تھری کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں۔گریٹر کراچی واٹر سپلائی اسکیم K4 کے لیے سندھ کے بجٹ میں 80 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
میگا پراجیکٹس میں 13 نئی اسکیموں کا اضافہ
کراچی کے 5 صنعتی علاقوں میں ایفولینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے گئے کراچی میگا پراجیکٹس میں 13 نئی اسکیموں کا اضافہ کیا گیا ہے، 6 پرانی اسکیموں کے لیے ایک ارب 39 کروڑ روپے جبکہ 13 نئی اسکیموں کے لیے 6 ارب 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ
سندھ میں ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ کے لیے 8 ارب 2 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ کی 13 پرانی اور 19 نئی اسکیموں کے لیے مجموعی طور پر 8 ارب 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
بی آر ٹی ایس اورنج لائن کے لئے 70 کروڑ روپے،کراچی بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبہ ڈیزائننگ کے لیے 12 کروڑ 47 لاکھ روپے،سرکلر ریلوے بحالی کنسلٹنسی کے لیے 2 کروڑ 20 لاکھ روپے،سرکلر ریلوے ٹریک کے ساتھ حفاظتی جنگلے کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے،ریڈ لائن بی آر ٹی کراچی منصوبہ کے لیے 47 کروڑ روپے مختص،کراچی اربن موبلیٹی پراجیکٹ یلو لائن منصوبے کے لیے 6 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
کراچی سرکلر ریلوے ٹریک پر فلائی اوور اور انڈر پاسز کی تعمیر کے لیے 4 ارب 97 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں سپر ہائی وے پر انٹر سٹی بس ٹرمینل کے لیے 37 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص سنڈھ انٹرا ڈسٹرکٹ پیپلز بس سروس کے تحت بجلی سے چلنے والی 100 بسوں کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
سندھ حکومت پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت کراچی میں 39 ارب 62 کروڑ روپے کے منصوبے تعمیرکریگی، یہ منصوبے روڈ انفرااسٹرکچر، نکاسی و فراہمی آب، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبوں سے متعلق ہیں جو عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ایشیاء انفرا اسٹرکچر اور انوسٹمنٹ بینک کی شراکت سے مکمل ہوں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ اس وقت سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 1072منصوبے ہیں جن کی مجموعی لاگت 991ارب روپے روپے ہے اور اگلے مالیاتی سال2021-22میں اس کے لئے 109ارب 36کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ کراچی میں 16 پی پی پی موڈ منصوبے ہیں جن کی اندازً لاگت 288.96ارب روپے ہے جن کا تعلق روڈ انفرا اسٹرکچر، پانی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبو ں سے ہے، اس وقت کراچی میں 6 منصوبے ایسے ہیں جو پچھلے سالوں میں 436.68ارب رو پے کی لا گت سے عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ایشیاء انفرا اسٹرکچر اور انوسٹمنٹ بینک کے مشترکہ تعا ون سے دستخط کئے گئے ہیں، اگلے مالیاتی سال2021-22 میں 39.619ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی ڈویژن کے لئے صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ضلعی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 266.15 ارب روپے کی لاگت کے منصو بے رکھے گئے ہیں جو تکمیل کے مختلف مرا حل میں ہیں، اگلے مالیاتی سال 2021-22میں ان اسکیموں کے لئے 61.94 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ حکومت سندھ نے ورلڈ بنک کے تعاون سے Karachi Competitive and Livable City of Karachi (Click) منصوبہ شروع کیا ہے، اس منصوبہ کے تحت نہ صرف حکومتی اقدامات میں بہتری لائی جائے گی بلکہ مقامی اداروں کو معاشی تعاون فراہم کرتے ہوئے میونسپل انفرا اسٹرکچر میں مزید بہتری لائی جائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر پر مقامی اداروں کے ذریعے 20ارب روپے سے زیادہ خرچ کئے جائیں گے، اہم منصوبوں پر کام کرتے ہوئے جیسا کہ مچھلی چوک سے کنوپ تک 80 کروڑ روپے کی لاگت سے سال 2021-22میں 6.5کلومیٹر روڈ تعمیر کیا جائے گا، اگلے مالی سال میں میونسپل انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لئے کراچی کی لوکل کونسلوں کو 5.2ارب روپے دئے جائیں گے، سندھ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کے لئے 8ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو لوکل کونسل میں مختص کئے گئے 82 ارب روپے کے علاوہ ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ 12کلومیٹر دو رویہ سڑک کی کورنگی کریک /کازوے سے پی اے ایف ائر مین گولف کلب تک تعمیر۔ ہیوی ٹریفک کے جام ہونے کی صورت میں یہ متبادل راستہ فراہم کرے گا۔ ایکسپریس وے سے ماڑی پور سے وائی جنکشن، لیاری ایکسپریس وے ریمپ ماری پور روڈ سے وائی جنکشن کاکا پیر روڈ تک 8 کلومیٹر دو رویہ سڑک کی تعمیر، اس کی تعمیر سے شہر میں ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ یہ لیاری ایکسپریس وے سے بھی منسلک ہوگا۔ آئی سی سی پل پر انٹرچینج 3.06 کلو میٹر طویل سڑک کی تعمیر جو کہ 0.3 کلومیٹر شمال آئی سی آئی پل کے ماری پور انٹر سیکشن کو داہنی جانب سے ملائے گا۔
سیف سٹی کے لیے 6.88 ارب مختص
سندھ سیف سٹیز پراجیکٹ کے تحت کراچی سیف سٹی (نئی اسکیم) کے لیے 6 ارب 88 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔کراچی سیف سٹی پراجیکٹ کی لاگت کا کل تخمینہ 29 ارب روپے لگایا گیا ہے منصوبہ جون 2023 تک مکمل ہوگا، اس منصوبے کے لیے سندھ وفاق کے مساوی فنڈز فراہم کرے گا۔
ایس تھری اور کے فور منصوبے
گریٹر کراچی سیوریج پلان ایس تھری کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں۔گریٹر کراچی واٹر سپلائی اسکیم K4 کے لیے سندھ کے بجٹ میں 80 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
میگا پراجیکٹس میں 13 نئی اسکیموں کا اضافہ
کراچی کے 5 صنعتی علاقوں میں ایفولینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے گئے کراچی میگا پراجیکٹس میں 13 نئی اسکیموں کا اضافہ کیا گیا ہے، 6 پرانی اسکیموں کے لیے ایک ارب 39 کروڑ روپے جبکہ 13 نئی اسکیموں کے لیے 6 ارب 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ
سندھ میں ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ کے لیے 8 ارب 2 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ کی 13 پرانی اور 19 نئی اسکیموں کے لیے مجموعی طور پر 8 ارب 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
بی آر ٹی ایس اورنج لائن کے لئے 70 کروڑ روپے،کراچی بی آر ٹی ریڈ لائن منصوبہ ڈیزائننگ کے لیے 12 کروڑ 47 لاکھ روپے،سرکلر ریلوے بحالی کنسلٹنسی کے لیے 2 کروڑ 20 لاکھ روپے،سرکلر ریلوے ٹریک کے ساتھ حفاظتی جنگلے کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے،ریڈ لائن بی آر ٹی کراچی منصوبہ کے لیے 47 کروڑ روپے مختص،کراچی اربن موبلیٹی پراجیکٹ یلو لائن منصوبے کے لیے 6 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
کراچی سرکلر ریلوے ٹریک پر فلائی اوور اور انڈر پاسز کی تعمیر کے لیے 4 ارب 97 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں سپر ہائی وے پر انٹر سٹی بس ٹرمینل کے لیے 37 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص سنڈھ انٹرا ڈسٹرکٹ پیپلز بس سروس کے تحت بجلی سے چلنے والی 100 بسوں کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔