ندا یاسر کے ساتھ ترکی میں افسوسناک حادثہ

ترکی کا پورا ٹرپ بہت اچھا گزرا تھا لیکن آخری دن یہ حادثہ ہوگیا، ندا یاسر


ویب ڈیسک June 16, 2021
رات بھر ایف آئی آر کٹوانے کے لیے استنبول کے پولیس اسٹیشن میں اپنی باری کا انتظار کرتی رہی، ندا یاسر فوٹوفائل

مارننگ شو کی میزبان ندا یاسر نے حال ہی میں اپنے ساتھ ترکی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی تفصیلات مداحوں کے ساتھ شیئر کی ہیں۔

ندا یاسر گزشتہ دنوں اپنے شوہر یاسر نواز اور بچوں کے ہمراہ چھٹیاں منانے ترکی گئی تھیں۔ جہاں سے انہوں نے ترکی کے خوبصورت مقامات کی سیر کرتے ہوئے تصاویر سوشل میڈیاپر بھی شیئر کی تھیں۔ تاہم ترکی میں ان کے ساتھ نہایت افسوسناک واقعہ بھی پیش آیا تھا جس کی تفصیلات انہوں نے مداحوں کے ساتھ اپنے مارننگ شو میں شیئر کی ہیں۔



ندا یاسر نے بتایا کہ ترکی کے مختلف شہروں میں سیر کرنے کے بعدہم استنبول آئے۔ کسی نے ہمیں بتایا تھا کہ استنبول میں بہت چوریاں ہوتی ہیں پاکستان تو بلاوجہ میں بدنام ہے استنبول میں بھی آپ کو اپنی چیزوں کی حفاظت کے حوالے سے محتاط رہنا پڑتا ہے۔

ندا یاسر نے بتایا کہ انہوں نے اپنی پہلی کمائی سے ہیرے کی انگوٹھیاں اور لاکٹ کا سیٹ خریدا تھا جو وہ ترکی اپنے ساتھ لے کر گئی تھیں۔ لیکن استنبول میں چوری ہونے کے ڈر سے انہوں نے یہ تمام زیورات اپنے بیگ میں چھپا کر ہوٹل کے روم میں موجود الماری میں رکھ دئیے تھے۔ اور جب انہوں نے تین دن بعد اپنے بیگ کا جائزہ لیا تو ان کی وہ تمام جیولری وہاں سے غائب تھی۔



ندا یاسر نے بتایا کہ پاکستان آنے سے ایک روز قبل ان کے ساتھ یہ حادثہ پیش آیا اور رات بھر وہ ایف آئی آر کٹوانے کے لیے استنبول کے پولیس اسٹیشن میں اپنی باری کا انتظار کرتی رہیں۔ ندا یاسر نے بتایا کہ ان کا ترکی کا پورا ٹرپ بہت اچھا گزرا تھا لیکن آخری دن ان کے ساتھ یہ حادثہ ہوگیا۔ اس کے علاوہ ندا یاسر کی بہن کا موبائل بھی ترکی میں چوری ہوگیا تھا لہذ اانہوں نے تمام لوگوں کو ہدایت کی کہ ترکی جائیں تو اپنے سامان کی حفاظت کریں۔

ندا یاسر نے بتایا کہ ترکی کے پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر کٹوانے کے بعد وہ پاکستان واپس آگئیں لیکن انہیں ابھی تک ان کی جیولری واپس نہیں ملی جو استنبول کے ہوٹل سے چوری ہوگئی تھی لہذا انہوں نے کہا کہ وہ ترک سفارتخانے سے درخواست کریں گی کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں اور ان کا چوری ہونے والا سامان واپس دلوانے میں ان کی مدد کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔