نومولود بچی کی بازیابی کی درخواست پر ایس پی صدر اسلام آباد ہائیکورٹ طلب
عدالتی حکم کے باوجود ایس ایچ او نومولود بچی کو عدالت کے سامنے پیش کرنے میں ناکام رہا
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے29 روز کی نو مولود بچی کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پرایس پی صدر کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
یوسماں تصور کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالتی حکم کے باوجود ایس ایچ او نومولود بچی کو عدالت کے سامنے پیش کرنے میں ناکام رہا جس پر عدالت نےبچی کوبازیاب کرا کر آئندہ سماعت پر عدالت پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
درخواست گزار وکیل سید عمار حسین شاہ نے کہاکہ بچی کی بازیابی کا حکم عدالت نے دیا لیکن اس پر عمل نہیں ہوا،دوران سماعت ایس ایچ او تھانہ رمنا نے عدالت کو بتایاکہ بچی برآمد نہیں ہو سکی،جس پر عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر نہیں ہوئی تو پھر ایس پی صدر کو بلا لیتے ہیں ،عدالت نے آٹھ جون پھر 14 جون کو بچی بازیاب کرا کے عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
وکیل نے کہاکہ بچی کی پیدائش 17 مئی کو ہوئی اور 24 مئی کو چھین لی گئی،پولیس کو کال کی لیکن اس دوران کچھ لوگ آئے اور بچی کو لے گئے،درخواست گزار خاتون نے الزام لگایا کہ بچی چھین لینے کے بعد موبائل بھی چھین لیے گئے میرے خاوند طلحہ بھٹی نے مجھے گھر سے نکال دیا۔
عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت18 جون تک کیلئے ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ درخواست میں ایف ٹین کے رہائشی طلحہ بھٹی، ایس ایچ او پولیس اسٹیشن شالیمار،آئی جی اسلام آباد فریق بنائے گئے ہیں۔
یوسماں تصور کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالتی حکم کے باوجود ایس ایچ او نومولود بچی کو عدالت کے سامنے پیش کرنے میں ناکام رہا جس پر عدالت نےبچی کوبازیاب کرا کر آئندہ سماعت پر عدالت پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
درخواست گزار وکیل سید عمار حسین شاہ نے کہاکہ بچی کی بازیابی کا حکم عدالت نے دیا لیکن اس پر عمل نہیں ہوا،دوران سماعت ایس ایچ او تھانہ رمنا نے عدالت کو بتایاکہ بچی برآمد نہیں ہو سکی،جس پر عدالت نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر نہیں ہوئی تو پھر ایس پی صدر کو بلا لیتے ہیں ،عدالت نے آٹھ جون پھر 14 جون کو بچی بازیاب کرا کے عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
وکیل نے کہاکہ بچی کی پیدائش 17 مئی کو ہوئی اور 24 مئی کو چھین لی گئی،پولیس کو کال کی لیکن اس دوران کچھ لوگ آئے اور بچی کو لے گئے،درخواست گزار خاتون نے الزام لگایا کہ بچی چھین لینے کے بعد موبائل بھی چھین لیے گئے میرے خاوند طلحہ بھٹی نے مجھے گھر سے نکال دیا۔
عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت18 جون تک کیلئے ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ درخواست میں ایف ٹین کے رہائشی طلحہ بھٹی، ایس ایچ او پولیس اسٹیشن شالیمار،آئی جی اسلام آباد فریق بنائے گئے ہیں۔