’’سب کےلیے مفید تعاون کو فروغ دیا جائے‘‘ چینی وزیرِ خارجہ
چینی وزیرِ خارجہ نے مختلف تہذیبوں کے ایک دوسرے سے سیکھنے اور عالمی حکمرانی کی پوری ذمہ داریاں نبھانے پر زور دیا
چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے ''یوم شنگھائی تعاون تنظیم'' کے استقبالیہ میں ویڈیو لنک پر تقریر کرتے ہوئے ایک ایسے عالمگیر اور ہمہ جہت تعاون کے فروغ پر زور دیا جو سب کےلیے مفید ہو۔
پندرہ تاریخ کو ''یوم شنگھائی تعاون تنظیم''کا استقبالیہ بیجنگ میں منعقد ہوا۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے ویڈیو لنک کے ذریعے تقریب میں تقریر کی۔
وانگ ای نے کہا کہ ''شنگھائی روح'' کی روشنی میں، شنگھائی تعاون تنظیم نے بین الاقوامی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں اور آزمائشوں پر پورااتر کر، مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید گہرا کیا ہے، اور تعاون اور ترقی کی راہ تلاش کی ہے جو خطے کی صورتحال اور خصوصیات اور تمام فریقوں کی ضروریات کے مطابق ہے۔ تنظیم نے نئے طرز کے بین الاقوامی تعلقات اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کےلیے خدمات انجام دی ہیں۔
چینی وزیر خارجہ نے اپنی تقریر میں تنظیم کی ترقی کے حوالے سے چار تجاویز پیش کیں۔ اول، ''ہم نصیب معاشرے'' کا ایک نیا ماڈل قائم کیا جائے۔ دوم، سب کےلیے مفید تعاون کو مزید فروغ دیا جائے. سوم، مختلف تہذیبوں کے ایک دوسرے سے سیکھنے کا ایک نیا باب شروع کیا جائے۔ چہارم، عالمی حکمرانی کےلیے پوری ذمہ داریاں نبھائی جائیں۔
علاوہ ازیں، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کا دفاع کیا جائے، کثیرجہتی کو فروغ دیا جائے اور دیرپا امن، عالمی سلامتی، مشترکہ خوشحالی، کشادگی، رواداری، صفائی اور خوبصورتی کی ایک نئی دنیا کی تشکیل کی جائے۔
پندرہ تاریخ کو ''یوم شنگھائی تعاون تنظیم''کا استقبالیہ بیجنگ میں منعقد ہوا۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے ویڈیو لنک کے ذریعے تقریب میں تقریر کی۔
وانگ ای نے کہا کہ ''شنگھائی روح'' کی روشنی میں، شنگھائی تعاون تنظیم نے بین الاقوامی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں اور آزمائشوں پر پورااتر کر، مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو مزید گہرا کیا ہے، اور تعاون اور ترقی کی راہ تلاش کی ہے جو خطے کی صورتحال اور خصوصیات اور تمام فریقوں کی ضروریات کے مطابق ہے۔ تنظیم نے نئے طرز کے بین الاقوامی تعلقات اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کےلیے خدمات انجام دی ہیں۔
چینی وزیر خارجہ نے اپنی تقریر میں تنظیم کی ترقی کے حوالے سے چار تجاویز پیش کیں۔ اول، ''ہم نصیب معاشرے'' کا ایک نیا ماڈل قائم کیا جائے۔ دوم، سب کےلیے مفید تعاون کو مزید فروغ دیا جائے. سوم، مختلف تہذیبوں کے ایک دوسرے سے سیکھنے کا ایک نیا باب شروع کیا جائے۔ چہارم، عالمی حکمرانی کےلیے پوری ذمہ داریاں نبھائی جائیں۔
علاوہ ازیں، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کا دفاع کیا جائے، کثیرجہتی کو فروغ دیا جائے اور دیرپا امن، عالمی سلامتی، مشترکہ خوشحالی، کشادگی، رواداری، صفائی اور خوبصورتی کی ایک نئی دنیا کی تشکیل کی جائے۔