سپریم کورٹ کا کے الیکٹرک کا غیرقانونی گرڈ اسٹیشن دو ماہ میں ختم کرنے کا حکم

کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن گرین بیلٹ پر قائم ہے اور گرین بیلٹ کو کمرشل سرگرمی کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دے سکتے، عدالت

گرین بیلٹ کو کمرشل سرگرمی کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دے سکتے۔ سپریم کورٹ۔ فوٹو:فائل

لاہور:
سپریم کورٹ نے کے الیکٹرک کے غیرقانونی گرڈ اسٹیشن کو دو ماہ میں ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں محمود آباد گرڈ اسٹیشن کے خلاف شہری کی درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل شعاع النبی ایڈووکیٹ نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ پی ای سی ایچ ایس فیز 6 محمود آباد میں 10 ایکٹر گرین بیلٹ کے لیے مختص ہے، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی نے گرین بیلٹ کے الیکٹرک کو دے دی، جب کہ گرین بیلٹ کا پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی سے کوئی تعلق نہیں، گرین بیلٹ کے ایم سی کی ملکیت ہے۔


عدالت نے محمود آباد کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ کے الیکٹرک گرین بیلٹ پر قائم گرڈ اسٹیشن دو ماہ میں ختم کرے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ محمود آباد کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن گرین بیلٹ پر قائم ہے، دو ماہ کے اندر اندر کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن کو گرین بیلٹ سے ہٹایا جائے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گرین بیلٹ کو کمرشل سرگرمی کے لیے استعمال کی اجازت نہیں دے سکتے۔ عدالت نے کے ایم سی کو گرین بیلٹ کی اصل پوزیشن بحال کرنے اور کے ایم سی کو ہی گرین بیلٹ پر پارک بنانے کی بھی ہدایت کردی۔

 
Load Next Story