بلوچستان کا 584 ارب کا بجٹ پیش تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ

بجٹ میں امن وامان کیلئے 52 ارب، تعلیم کیلئے71 ارب اور صحت کیلئے 38 ارب روپے رکھے گئے ہیں

امن وامان کیلئے 52 ارب، تعلیم کیلئے 71 ارب اور صحت کیلئے 38 ارب روپے رکھے گئے ہیں، فوٹو: فائل

بلوچستان اسمبلی میں صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے آئندہ مالی سال کے لیے 584 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا۔

بلوچستان اسمبلی کے باہر اپوزیشن کی جانب سے بھرپور ہنگامہ آرائی کے باجود صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کردیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ اپوزیشن نے بجٹ روکنے کیلئے بلوچستان اسمبلی کو تالے لگادیے، پولیس سے جھڑپیں

بجٹ تقریر کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لیے بلوچستان بجٹ کا کل حجم 584 ارب روپے ہے جس میں ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 179 ارب 19 کروڑ روپے ہے، بجٹ خسارے کا تخمینہ 84.7 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 179 ارب 19 کروڑ روپے ہے

وزیرخزانہ بلوچستان نے کہا کہ جاری اسکیموں کے لئے 112 ارب 54 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور نئی ترقیاتی اسکیموں کے لئے 76 ارب 65 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ شاہراہوں پر ایمرجنسی سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، بولان میڈیکل کالج میں 2 ہاسٹلزکی تعمیرکیلئے 20 کروڑ روپے مختص کی تجویز ہے۔


کورونا سے نمٹنے کیلئے 3.6 ارب روپے مختص

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کورونا وبا سے نمٹنے کیلئے 3.6 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ڈاکٹرز، طبی عملے کی رہائشگاہوں کیلئے 10 کروڑروپے مختص کیے گئے ہیں اور تمام سرکاری ہسپتالوں میں پرچی سسٹم ختم کردیا گیا ہے۔



صوبائی وزیر نے کہا کہ بلوچستان کیلئے ہیلتھ کارڈ اسکیم لائی جارہی ہے، ہیلتھ کارڈ سے 18 لاکھ 75 ہزارخاندانوں کوعلاج کی سہولت ملے گی اور تمام افراد کو 10 لاکھ روپےتک مفت علاج میسرہوگا، ہیلتھ کارڈ اسکیم کیلئے 5.914 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے، نئے مالی سال میں 5 ہزارنئی اسامیاں رکھی گئی ہیں، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، تعلیم کیلئے 71 ارب روپےمختص کیے گئے ہیں اور صحت کیلئے 38 ارب روپے رکھے گئے ہیں جب کہ امن وامان کیلئے 52 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
Load Next Story