الیکشن کمیشن کا انتخابی اصلاحات ترمیمی بل پر تحفظات کا باضابطہ اظہار
بل پر عملدرآمد کی صورت میں الیکشن کمیشن کے اختیارات محدود ہو سکتے ہیں، الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکومت کی جانب سے پیش کردہ انتخابی اصلاحات ترمیمی بل پر تحفظات کا باضابطہ اظہار کردیا۔
الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں سمیت متعدد شقوں میں ترمیم پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے انتخابی اصلاحات کیلئے الیکشن ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پاس کرایا ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ اوپن ووٹنگ کا لفظ شامل کرنا آئین کے آرٹیکل 226 کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ اس حوالے سے صدارتی ریفرنس سے متعلق کیس میں واضح رائے دے چکی ہے، بل پر عملدرآمد کی صورت میں الیکشن کمیشن کے اختیارات محدود ہو سکتے ہیں، بل سینیٹ میں پیش کرنے سے قبل معاملہ وزیراعظم عمران خان کے علم میں لایا جائے۔
کمیشن نے سیکرٹری پارلیمانی امور کو 17 جون کو خط ارسال کرکے تحفظات کا اظہار کیا۔ الیکشن کمیشن نے اجلاس کے بعد تحفظات پر مبنی پریس ریلیز 15 جون کو جاری کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے میڈیا میں ردعمل پہلے جبکہ سرکاری خط و کتاب بعد میں کی۔
الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں سمیت متعدد شقوں میں ترمیم پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے انتخابی اصلاحات کیلئے الیکشن ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پاس کرایا ہے۔
سیکرٹری پارلیمانی امور کو خط میں الیکشن کمیشن نے بل سینیٹ میں پیش کرنے سے قبل معاملہ وزیراعظم عمران خان کے علم میں لانے کی درخواست کی اور سیکریٹ (خفیہ) ووٹنگ کی بجائے اوپن ووٹنگ کا لفظ شامل کرنے کی بھی مخالفت کر دی۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ اوپن ووٹنگ کا لفظ شامل کرنا آئین کے آرٹیکل 226 کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ اس حوالے سے صدارتی ریفرنس سے متعلق کیس میں واضح رائے دے چکی ہے، بل پر عملدرآمد کی صورت میں الیکشن کمیشن کے اختیارات محدود ہو سکتے ہیں، بل سینیٹ میں پیش کرنے سے قبل معاملہ وزیراعظم عمران خان کے علم میں لایا جائے۔
کمیشن نے سیکرٹری پارلیمانی امور کو 17 جون کو خط ارسال کرکے تحفظات کا اظہار کیا۔ الیکشن کمیشن نے اجلاس کے بعد تحفظات پر مبنی پریس ریلیز 15 جون کو جاری کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے میڈیا میں ردعمل پہلے جبکہ سرکاری خط و کتاب بعد میں کی۔