ٹیسٹ پاس20ہزار امیدوار ایک سال بعد بھی ملازمتوں سے محروم

اساتذہ کی بھرتیوں سے متعلق ورلڈ بینک کے اس پروجیکٹ کے لیے مختص فنڈز مارچ میں واپس ہوجانے کا خدشہ

اساتذہ کی بھرتیوں سے متعلق ورلڈ بینک کے اس پروجیکٹ کے لیے مختص فنڈز مارچ میں واپس ہوجانے کا خدشہ۔ فوٹو: فائل

حکومت سندھ اور محکمہ تعلیم کی عدم توجہی کے باعث ایچ ایس ٹی، پی ایس ٹی اور جے ایس ٹی کی20 ہزار اسامیوں کیلیے ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدوار گزشتہ ایک سال سے ملازمتوں کے پروانے ملنے کے منتظر ہیں۔

مارچ تک ملازمتیں نہ دی گئیں تو ورلڈ بینک کے اس پروجیکٹ کے لیے مختص فنڈ واپس ہوجانے کا خدشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے ورلڈ بینک کی فنڈنگ سے محکمہ تعلیم میں 20 ہزار قابل اساتذہ کی بھرتی کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے ورلڈ بینک نے یہ شرط عائد کی تھی کہ ایچ ایس ٹی، پی ایس ٹی اور جے ایس ٹی کیلیے ان امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا جو نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس) کا ٹیسٹ پاس کریں گے۔ ایک سال قبل این ٹی ایس کے تحت ٹیسٹوں میں مجموعی طور پر ایک لاکھ سے زائد امیدواروں نے شرکت کی تھی ۔




جن میں سے 20 ہزار نوجوانوں نے جن میں مرد و خواتین شامل ہیںیہ ٹیسٹ پاس کیا جو اب تک ملازمتوں کے آرڈر ملنے کے منتظر ہیں۔ اگر یہ پروجیکٹ مارچ 2014 تک شروع نہ ہو سکا تو ورلڈ بینک کے فنڈز واپس ہو جائیں گے۔ کوالیفائیڈ ایکشن کمیٹی ضلع ٹھٹھہ کے آرگنائزر میاں خان جوکھیو، رحیم بخش سموں اور سید حفیظ علی شاہ نے کہا ہے کہ ایک جانب تو تعلیم کے فروغ کے بلند بانگ دعوے کیے جارہے ہیں، تو دوسری جانب سندھ حکومت کی عدم توجہی سے پروجیکٹ واپس جا رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، گورنر سندھ اور صوبائی وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ ایک سال سے ملازمتوں کے منتظر امیدواروں کو تقرر نامے جاری کیے جائیں۔
Load Next Story