واٹر بورڈ ملازمین کو اعزازیے کے نام پر دیے جانے والے چیک باؤنس ہو گئے

اعلیٰ کارکردگی کے نام پر 146 ملازمین کو10ہزار سے25ہزار روپے کے چیک دیے گئے جو تاحال کیش نہیں ہوسکے،ذرائع


Staff Reporter January 21, 2014
شعبہ ریونیو کے ایک اعلیٰ آفیسر نے ہر چیک کے عوض 3 ہزار روپے لیے، اینٹی کرپشن معاملے کی تحقیقات کرے، ملازمین ۔ فوٹو: فائل

ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی کے محکمہ ریونیو کے ملازمین کو اعلیٰ کارکردگی کی بنیاد پر اعزازیے کے نام پر دیے جانے والے چیک باؤنس ہوگئے ہیں جبکہ ملازمین نے الزام عائد کیا ہے کہ ان سے چیک کے عوض رشوت لی گئی اس کے باوجود چیک کلیئر نہیں ہوئے ۔

ذرائع کے مطابق واٹربورڈ کی انتظامیہ نے ریونیو ڈپارٹمنٹ میں اعلیٰ کارکردگی کے نام پر محکمے کے146 ملازمین کو 10ہزار سے 25 ہزار روپے کے چیک دیے تاہم 3ہفتے گزر نے کے باوجود ان کے چیک کیش نہیں ہوسکے اور ملازمین جیبوں میں یہ چیک لیے گھوم رہے ہیں، ملازمین نے الزام عائد کیا ہے کہ شعبہ ریونیو کے ایک اعلیٰ افسرنے ہر چیک کے عوض 3 ہزار روپے لیے کہ چیک دینے کی تقریب کے انتظامات کرنے ہیں جبکہ ہمارے 3،3 ہزار روپے بھی چلے گئے جبکہ ہمیں جعلی چیک پکڑا دیے گئے، ملازمین کے ساتھ یہ رویہ اختیار کیا جارہا ہے تو پھر شہریوں کے ساتھ کیا برتاؤ کیا جاتا ہوگا، ملازمین کا کہنا ہے کہ ٹھیکیداروں کے کروڑوں روپے کے چیک کیش ہوجاتے ہیں مگر ملازمین کے چیک کیش نہیں ہورہے۔



ملازمین نے محکمہ اینٹی کرپشن سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیق کرے، اگر ہمارے چیک کیش نہیں ہونے تو نہ ہوں مگر کم سے کم ہم سے رشوت کے نام پر جو رقم لی گئی ہے وہ تو واپس دلائی جائے، دوسری طرف باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ واٹربورڈ کے ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹرکاکرکٹ کی پچ تیار کرنے سے انکار پر تبادلہ کردیا گیاہے، محکمے کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر اسلم نے ڈپٹی ڈائریکٹر سے کہا کہ وہ کرکٹ اکیڈمی کھول رہے ہیں اس کے لیے پچ تیار کرنی ہے اس کی خاص مٹی جو کہ پنجاب سے آتی ہے اس کے دو ٹرک منگوا کر دیے جائیں جس پر ڈپٹی ڈائریکٹر نے انکار کردیا جس پر چند دن بعد اس کا تبادلہ کردیا گیا،ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ملازمین نے نیب اور اینٹی کرپشن سے اپیل کی ہے کہ وہ محکمہ ریونیو کے معاملات کی تحقیقات کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |