اولمپکس گیمز میں حصہ لینے والی پہلی خواجہ سرا ایتھلیٹ

43 سالہ لوریل ہبارڈ 2013 تک مردوں کے ویٹ لفٹنگ میں حصہ لیتی رہی ہیں

43 سالہ لوریل ہبارڈ نے 2013 میں تبدیلی جنس کا آپریشن کرایا تھا، فوٹو: فائل

نیوزی لینڈ کی نامور خواجہ سرا کھلاڑی لوریل ہبارڈ اولمپکس گیمز میں پہلی بار بطور خاتون کھلاڑی ویٹ لفٹنگ مقابلوں میں حصہ لیں گی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کی اولمپک کمیٹی نے خواجہ سرا ویٹ لفٹر کھلاڑی لوریل ہبارڈ کو اولمپکس گیمز میں حصہ لینے کے لیے منتخب کرلیا ہے۔ اس طرح وہ اولمپکس میں حصہ لینے والی پہلی خواجہ سرا ایتھلیٹ بن گئی ہیں۔

اولمپک کمیٹی کا کہنا ہے کہ ضوابط کے تحت 43 سالہ ہبارڈ کا مردوں کے ہارمون ''ٹیسٹیٹرون'' کا لیول 10 نینو مول فی لٹر سے کم تھا اس لیے انہیں بطور خاتون کھلاڑی حصہ لینے کی اجازت دیدی گئی ہے۔


87 کلو گرام کی ہیوی ویٹ کیٹیگری میں حصہ لینے والی خواجہ سرا ایتھلیٹ کے انتخاب کے لیے ''اہلیت'' کے قوانین اور ضوابط میں معمولی تبدیلی کی گئی یعنی یہ فیصلہ برابری کی بنیاد پر کھیلوں میں شرکت کے اصول کے تحت کیا گیا ہے۔

2013 سے قبل ہبارڈ مردوں کی ویٹ لفٹنگ مقابلوں میں حصہ لیتی رہی ہیں جس کے بعد اُن کی جنسی تبدیلی کا معاملہ سامنے آیا اور بہت بحث و مباحثے کے بعد 2015 میں انہیں بطور خاتون کھلاڑی عالمی مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دیدی گئی تھی۔

یاد رہے کہ آئندہ ماہ کی 23 تاریخ سے اولمپکس گیمز کا آغاز ٹوکیو میں ہو رہا ہے جو 8 اگست تک جاری رہے گا۔

 
Load Next Story