آخری موقع ہےکراچی کے حالات مزید بگڑسکتے ہیںشاہد حیات

ایکسپریس نیوزکے 3 کارکنوں اورچوہدری اسلم کیس میں کچھ شواہد ملے ہیں، ایڈیشنل آئی جی کراچی


Staff Reporter January 21, 2014
پولیس کے حوصلے پست کرنے کے لیے بزدلانہ کارروائیاں کی جا رہی ہیں مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ فوٹو : محمد نعمان/ ایکسپریس

ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات نے کہا ہے کہ شہر کے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔

تاہم پولیس کسی بھی غیر معمولی واقعہ کو قبل از وقت ناکام بنانے کے لیے متحرک ہے، ایکسپریس نیوز چینل کے 3 کارکنوں اور چوہدری اسلم کیس میں کچھ شواہد ملے ہیں اور پولیس اس پر انتہائی محتاط انداز میں تحقیقات کر رہی ہے، پولیس پر حملے ان کے حوصلے پست کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں جبکہ جیل پر بھی حملے کے خطرات موجود ہیں، آپریشن کا تیسرا مرحلہ انتہائی اہم ہے۔ گرفتار ٹارگٹ کلرز کے بیانات کی روشنی میں ان کو ہدایات دینے والوں کوبھی قانون کی گرفت میں لایا جائے گا ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینٹرل پولیس آفس میں شہید پولیس اہلکاروں کے ورثا کو پولیس میں ملازمت کے تقررنامے تقسیم کیے جانے کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں پریس بریفنگ کے دوران کیا،شاہد حیات نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے والے 75 پولیس افسران و اہلکاروں کے بچوں میں ابتدائی طور پر16 افراد کو تقرر نامے دیے جا رہے ہیں اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا، انھوں نے کہا کہ آخری موقع ہے اگر صورتحال کو قابو نہیں کیا گیا تو کراچی شہر کے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں تاہم پولیس نہ صرف چوکس ہے بلکہ ملزمان کے خلاف بھرپورانداز میں متحرک ہے ۔



پولیس کے حوصلے پست کرنے کے لیے بزدلانہ کارروائیاں کی جا رہی ہیں مگر ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ،انھوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ ضرور ہوا ہے تاہم قتل و غارت گری کی وارداتوں، اغوا برائے تاوان اور گاڑیوں کی چھینا جھپٹی میں کمی واقع ہوئی ہے، انھوں نے اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر بھی قابو پانے کے لیے مزید بہتر کارکردگی کے عزم کا اظہار کیا ، انھوں نے بھتہ خوری کے واقعات میں استعمال کی جانے والی موبائل فون سمز کے حوالے سے بتایا کہ اس وقت پولیس کو موبائل فون سم کی ملکیت کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے جب پولیس مذکورہ موبائل فون نمبر کے پتے پر جاتی ہے وہاں موجود شخص موبائل فون سمزکے حوالے سے لاعلمی کا اظہار کرتا ہے۔

جبکہ کئی سمز تو اندرون ملک کے رہائشی افراد کے نام پرآتی ہے، شاہد حیات نے بتایا کہ لیاری کے حالات پر جلد قابو پالیا جائے گا اور آئندہ چند روز میں لیاری میں امن و امان کے قیام اور وہاں کی مکینوں کو تحفظ فراہم کرنے لیے پولیس کی 500 سے زائد اضافی نفری کو تعینات کیا جائے گا انھوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے 2000 بلٹ پروف جیکٹس کی منظوری دے دی ہے اور مزید جیکٹس بھی خریدی جا رہی ہیں ، کراچی پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ سی آئی ڈی کی طرح ویسٹ زون کے مختلف تھانوں جس میں منگھوپیر ، موچکو ، اتحاد ٹاؤن ، سعید آباد ، بلدیہ ٹاؤن ، مدینہ کالونی اور ضلع ملیر کے متعدد تھانوں میں تعینات پولیس افسران و اہلکاروں کو تنخواہ کے علاوہ ہائی رسک الاؤنس دیا جا رہا ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں