رسد میں کمی ایل پی جی مہنگی ہونے کا خدشہ

ملک میں ایل پی جی کی طلب ایک لاکھ 60 ہزار ٹن ہے جبکہ پیداوار صرف 60 ہزارٹن تک محدودہے، عرفان کھوکھر

ملک میں ایل پی جی کی طلب ایک لاکھ 60 ہزار ٹن ہے جبکہ پیداوار صرف 60 ہزارٹن تک محدودہے، عرفان کھوکھر ۔ فوٹو : فائل

ملک میں مائع پیٹرولیم گیس کی طلب کے مقابلے میں رسد میں ایک لاکھ ٹن کی کمی سے ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافے کے بادل منڈلا رہے ہیں۔

ایل پی جی انڈسٹری وڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ ملک میں ایل پی جی کی طلب ایک لاکھ 60 ہزار ٹن ہے جبکہ پیداوار صرف 60 ہزارٹن تک محدودہے۔

انھوں نے کہاکہ رسد میں کمی اور بڑھتی ہوئی طلب ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کا باعث ہے۔ او جی ڈی سی ایل اور پارکو سمیت دیگر اداروں نے قیمت بڑھادی ہے۔ اگر فوری طور پر ایل پی جی امپورٹ نہ کی گئی تو بحران سنگین صورتحال اختیار کر جائے گا۔ انھوں نے کہاکہ ایل پی جی کی امپورٹ پر فوری ٹیکس ختم کیے جائیں۔ انڈسٹری وڈسٹری بیوٹرز ایل پی جی پالیسی مجریہ2021 کو تسلیم نہیں کرتے۔


عرفان کھوکھر نے کہاکہ ایل پی جی کی امپورٹ پر ٹیکس تو تھا مگر ریگولر ڈیوٹی عائد ہونے سے امپورٹ نہیں کی گئی۔ایل پی جی ریگولر ڈیوٹی کے بغیر امپورٹ سے مقامی پیداوار کی ایل پی جی کی قیمت بھی کم تھی۔

انھوں نے کہاکہ مقامی پیداواری کمپنیوں نے من مانی قیمت وصول کرنا شروع کردی ہے۔ قدرتی گیس کی سہولت سے محروم شمالی علاقہ جات بشمول گلگت میں فی کلوگرام ایل پی جی 155تا 160روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔اگر یہی صورتحال رہی تو قیمت مزید بڑھ جائے گی۔ انھوں نے کہاکہ حکومت ایل پی جی پالیسی 2021 کو تبدیل کرے بصورت دیگر 30 جون سے ملک گیر ہڑتال ہوگی۔

انھوں نے کہاکہ زمینی راستے سے درآمد ہونے والی ایل پی جی پر ریگولر ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے، ڈیوٹی لگنے سے ایل پی جی کی درآمدی سرگرمیاں رک گئی ہیں۔
Load Next Story