کابینہ اجلاس 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری

کابینہ نے سپریم کورٹ اسٹاف ہاؤسنگ کالونی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی

عاصم رؤف کی بطور چیئرمین ڈریپ مدت ملازمت میں 3 ماہ کی توسیع کردی گئی فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
وفاقی کابینہ نے ملکی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے کابینہ نے 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔

وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں 17 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، ایجنڈے میں وفاقی کابینہ سرکاری املاک کے عوض ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری، وفاقی کابینہ چیئرمین پی آئی اے کی تعیناتی، ونڈ پاور منصوبے کے لیے منگوائی گئی کرینوں کی پوسٹ شپمنٹ انسپیکشن کا معاملہ، اسلام آباد کے زون 4 میں کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر کی منظوری، فیڈرل گورنمنٹ امپلائز ہاوسنگ اتھارٹی کی جانب سے کارلٹن ہوٹل کراچی کی زمین کا استعمال، تجاوزات کے خلاف پبلک پراپرٹی بل 2021 ، سپریم کورٹ سٹاف ہاوسنگ کالونی کی تعمیر کی منظوری اور لگزمبرگ کے ساتھ دہری شہریت کا معاملہ شامل تھا۔

کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ نے ممنوعہ اسلحہ کےلائسنس کے اجرا کامعاملہ موخر کردیا ہے، ملک ضرورت کے پیش نظر 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، کابینہ نے پبلک پراپرٹی انکروچمنٹ بل 2021کی منظوری دے دی۔ سرکاری اراضی پر قبضے کےخلاف موثر قانون سازی کے لیے بل لارہے ہیں، کابینہ نے سپریم کورٹ اسٹاف ہاؤسنگ کالونی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ،اس کے علاوہ عاصم رؤف کی بطور چیئرمین ڈریپ مدت ملازمت میں 3 ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔ اسلم خان کو پی آئی اے کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔


وفاقی وزیر نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو نواز شریف اور آصف زرداری پر بھروسہ نہیں تھا، عمران خان کے اقتدار میں آتے ہی ترسیلات زر میں اضافہ ہوا، اپوزیشن کو اوورسیز پاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے سے خوف کیوں ہے؟

الیکشن کمیشن کا کام سیاست نہیں

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک انتظامی ادارہ ہے جس کا کام قانون پر عمل درآمد کرنا ہے، الیکشن کمیشن پارلیمنٹ سے پاس قانون پر عمل کرانے کا پابند ہے، الیکشن کمیشن حکام کی ذمہ داری ہے کہ آئندہ انتخابات کو الیکٹرانک ووٹنگ پر منتقل کریں، آئین سے متصادم قوانین پر فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی، الیکشن کمیشن کا کام سیاست نہیں ہے ، اگر کسی کو سیاست کرنی ہے تو پھر اپنی پارٹی بنا کر سیاست کریں۔
Load Next Story