عدالت نے کے آر کے کو سلمان خان کے خلاف ہتک آمیز بیان دینے سے روک دیا

میں نے کبھی بھی سلمان خان کے بارے میں کوئی ہتک آمیز بیان نہیں دیا ، کے آر کے


ویب ڈیسک June 24, 2021
کمال آر خان کی سپراسٹار سلمان خان کی ساکھ کو داغدار کرنے کے لیے متعدد ٹوئٹس اور ویڈیوز سامنے آئیں تھیں، فوٹوفائل

عدالت نے بالی ووڈ فلموں کے ناقد کمال آر خان عرف کے آر کے کیس میں عبوری فیصلہ سناتے ہوئے انہیں دبنگ اداکار سلمان خان کے خلاف کوئی بھی ہتک آمیز بیان دینے سے روک دیا۔

بھارتی فلموں کے تجزیہ نگار اور اداکار کمال آر خان نے بالی ووڈ کے چلبل پانڈے سلمان خان کی عیدالفطر پر ریلیز ہونے والی فلم ''رادھے؛ یور موسٹ وانٹڈ بھائی'' کا ریویو کیا تھا جس میں انہوں نے نہ صرف سلمان خان پر تنقید کی تھی بلکہ ان کے خلاف سخت زبان استعمال کی تھی اور ان کی ذات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ جس کے بعد سلو میاں نے کمال آر خان پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سلمان خان نے کمال آر خان کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کروادیا

بعد ازاں کمال آر خان کی سپراسٹار سلمان خان کی ساکھ کو داغدار کرنے کے لیے متعدد ٹوئٹس اور ویڈیوز سامنے آئیں ۔ اب ممبئی کی سول کورٹ نے سلمان خان کو عبوری ریلیف دیتے ہوئے کمال آر خان کو عارضی طور پر سلمان خان، ان کے اہلخانہ، فلم رادھے کے ہدایت کار اور سلومیاں کی پروڈکشن کمپنی کے شیئرہولڈرز کے خلاف کسی بھی طرح کے ہتک آمیز بیانات دینے، ویڈیوز بنانے اور پوسٹس شیئر کرنے سے روک دیا ہے۔

کمال آر خان نے عدالتی فیصلےپر کہا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی سلمان خان کے بارے میں کوئی ہتک آمیز بیان نہیں دیا بلکہ وہ پوری ایمانداری کے ساتھ فلموں کا ریویو کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کمال خان نے جان چھڑانے کے لیے سلمان خان کے والد سے مدد مانگ لی

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بالی ووڈ کے سلو میاں نے اپنی فلم ''رادھے، یور موسٹ وانٹڈ بھائی'' کا ریویو کرنے (جائزہ لینے) کے لیے بھارتی فلموں کے تجزیہ نگار اور اداکار کمال آر خان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

کمال آر خان نے سلو میاں کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس اور ہتک عزت کے دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا کہ سلمان خان نے فلم''رادھے'' کا ریویو کرنے پر میرے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ میرے ریویو نے انہیں بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔ لہذا میں اب ان کی کسی فلم کا ریویو نہیں کروں گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں